اقلیتوں کی تعلیمی و معاشی ترقی کے لئے اسکیمات کی منظوری
حیدرآباد۔یکم جنوری، ( سیاست نیوز) تلنگانہ کابینہ کا اجلاس کل 2جنوری کو حیدرآباد میں منعقد ہوگا جس میں کئی اہم فیصلے کئے جائیں گے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مختلف محکمہ جات کو ہدایت دی ہے کہ وہ حکومت کے وعدوں پر مشتمل اسکیمات کی تفصیلات پیش کریں تاکہ کابینہ سے منظوری حاصل کی جاسکے۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے مجوزہ انتخابات سے قبل اس کابینی اجلاس کو کافی اہمیت حاصل ہے کیونکہ اس میں شہر سے متعلق کئی اہم فیصلے لئے جاسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اقلیتوں کی تعلیمی ترقی سے متعلق دو اہم اسکیمات کو منظوری دیئے جانے کا امکان ہے۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ اقلیتی طلباء کیلئے ریاست میں تین برسوں کے دوران 120 اقامتی مدارس کے قیام کا جو فیصلہ کیا گیا ہے اس کے پہلے مرحلہ میں 60مدارس کے قیام کو منظوری دی جائے گی اس کے لئے محکمہ اقلیتی بہبود سے تجاویز طلب کی گئی ہیں۔ حکومت نے ابتداء میں 30مدارس کو پہلے مرحلہ میں قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم لمحہ آخر میں عہدیداروں کو ہدایت دی گئی کہ 60اقامتی اسکولس کی تجویز پیش کریں جس میں اخراجات، اسٹاف اور دیگر ضرورتوں کا احاطہ کرتے ہوئے درکار بجٹ کی وضاحت کی جائے۔ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں نے اس سلسلہ میں آج حکومت کو رپورٹ پیش کردی ہے۔ اقامتی مدارس کے علاوہ ریاستی کابینہ غریب افراد کو آٹو رکشا فراہمی سے متعلق اسکیم کو بھی منظوری دے سکتی ہے۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے چیف منسٹر کی جانب سے کئے گئے مختلف اعلانات پر مشتمل اسکیمات کی تجاویز تیار کرتے ہوئے تفصیلات چیف سکریٹری کو داخل کی ہیں تاکہ کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا جاسکے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس اجلاس میں اردو اساتذہ کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کو بھی منظوری دی جائے گی۔ ریاست بھر میں اردو اساتذہ کی مخلوعہ جائیدادوں کی تفصیلات محکمہ تعلیم سے طلب کی گئی ہیں اور مجوزہ ڈی ایس سی میں تمام مخلوعہ جائیدادوں کو شامل کئے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق کابینی اجلاس میں گریٹر حیدرآباد کے مجوزہ انتخابات کے پیش نظر شہر میں جاری ترقیاتی اسکیمات کا بھی جائزہ لیا جائے گا اور بعض جاریہ اسکیمات جیسے ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر کیلئے بجٹ الاٹ کیا جائے گا۔ بلدی انتخابات سے قبل کابینہ کا یہ اجلاس اہم فیصلے کرسکتا ہے کیونکہ انتخابی اعلامیہ کی اجرائی کے بعد انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہوجائیگا جس کے مطابق حکومت کوئی بھی فیصلہ یا اعلان نہیں کرسکتی۔ بتایا جاتا ہے کہ 4 یا 5جنوری کو انتخابی اعلامیہ کی اجرائی عمل میں آئے گی۔ چیف منسٹر نے 3 جنوری کو ٹی آر ایس لیجسلیچر پارٹی کا اجلاس طلب کیا جس میں وزراء کے علاوہ ارکان پارلیمنٹ کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ اس اجلاس میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی انتخابی حکمت عملی کو قطعیت دی جائے گی۔ توقع ہے کہ اس اجلاس میں وزراء ارکان اسمبلی کو مختلف وارڈز کے انچارج کے طور پر مقرر کرتے ہوئے انتخابی مہم کی ذمہ داری دی جائے گی۔ گریٹر میں پارٹی انتخابی مہم کی کمان وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ سنبھالیں گے۔ ہر اسمبلی حلقہ کیلئے ایک وزیر کو انچارج مقرر کیا جاسکتا ہے۔