تلنگانہ پولیس کو بین الاقوامی معیارات کے مطابق بنانے کا فیصلہ

پولیس یونیفارم میں تبدیلی ، 1650 انووا کاروں اور 1500 موٹر سیکلس کی خریدی کا فیصلہ ، جرائم پر کنٹرول کے اقدامات

حیدرآباد ۔ 21 ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : حکومت ریاست تلنگانہ نے نظم و ضبط کی موثر انداز میں برقراری کو یقینی بنانے بین الاقوامی معیار کی پولیسنگ کے مطابق ریاست تلنگانہ بشمول حیدرآباد سٹی پولیس کو عصری سہولتوں سے لیس کرنے کے علاوہ تلنگانہ ریاست میں پولیس کے موجودہ ڈریس کوڈ کو بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ آج یہاں سکریٹریٹ میں پولیس کی کارکردگی و امن و ضبط کی برقراری کا جائزہ لینے کے لیے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی صدارت میں پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کیا گیا ۔ اس اجلاس میں وزیر داخلہ مسٹر ین نرسمہا ریڈی ، چیف سکریٹری تلنگانہ مسٹر راجیو شرما ، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس مسٹر انوراگ شرما ، کمشنر حیدرآباد سٹی پولیس مسٹر مہیندر ریڈی کے علاوہ دیگر اعلیٰ عہدیداران پولیس بھی موجود تھے ۔ اجلاس کے اختتام پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر داخلہ مسٹر این نرسمہا ریڈی نے بتایا کہ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے حیدرآباد کے اتحاد و یکجہتی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی برقراری کے لیے ’ حیدرآباد برانڈ امیج ‘ کو فروغ دینے میں اپنی خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے چیف منسٹر نے پولیس کو بھی عصری سہولتوں سے آراستہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ علاوہ ازیں بڑھتے ہوئے جرائم کے واقعات کا فوری طور پر تدارک کرنے کے لیے پولیس کو عصری سہولتوں سے آراستہ کیا جائے گا ۔ لہذا پولیس کو درکار تمام عصری سہولتوں سے آراستہ کرنے کے لیے ہی حکومت نے 1650 ’ نئی انووا ‘ گاڑیاں خریدنے کا حکومت نے فیصلہ کیا ہے اور ان گاڑیوں کی خریدی کے بعد ان نئی گاڑیوں میں ہر لحاظ کی عصری سہولتیں فراہم کی جائیں ۔ جن میں بالخصوص جی پی ایس 4 جی انٹرنیٹ سہولت ، لیاپ ٹاپ کے علاوہ وائر لیس سسٹم ، سائیرن ، آگ بجھانے کے آلات شامل رکھنے کے لیے متعلقہ عہدیداران پولیس کو چیف منسٹر نے حکم دیا ۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد پولیس کے لیے مخصوص برانڈ رکھا جانا چاہئے ۔ اس کے لیے خصوصی رنگ کا ڈریس پولیس کے لیے رکھا جائے گا ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ چیف منسٹر نے بین الاقوامی سیکوریٹی کونسل کے سیکوریٹی گروپس جو ڈریسیس استعمال کرتے ہیں اسی طرز کے ڈریسیس حیدرآباد پولیس کے لیے بھی ’ ڈارک بلو رنگ کا پائنٹ اور اسکائی بلو رنگ ‘ کو ڈریس کوڈ کے لیے رکھ لینا چاہئے اور اس ڈریس کوڈ کو جلد سے جلد روبہ عمل لانے کی چیف منسٹر نے عہدیداران محکمہ پولیس کو ہدایات دیں ۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ میں جرائم سرگرمیوں پر قابو پانے کے لیے ’ گلی گشتی پولیس ‘ پروگرام کو مرتب کیا ہے اور اس پروگرام کی موثر عمل آوری کے لیے بہت جلد 1500 موٹر سائیکلس معہ سائیرن وغیرہ خریدی کر کے پولیس جوانوں کو حوالہ کئے جائیں گے اور ان گاڑیوں کے ذریعہ ہی حیدرآباد میں پٹرولنگ وغیرہ میں شدت پیدا کی جائے گی ۔ علاوہ ازیں خواتین کا تحفظ فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح رہے گی ۔ بس اسٹاپ کے پاس پولیس انفورسمنٹ کو تعینات کرنے چیف منسٹر نے ہدایت دی ۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ بہت جلد وزراء جی ایچ ایم سی عہدیداروں ، آر ٹی سی ، آر ٹی اے ، پولیس و دیگر محکمہ جات کے عہدیداروں کے ہمراہ مسٹر چندر شیکھر راؤ نے ایک علحدہ اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس کے علاوہ حیدرآباد میں چلنے والی تمام برانڈڈ کی ٹیکسیاں ایک ہی رنگ کی ہونے کا چیف منسٹر نے فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی فلاح و بہبود کے لیے حکومت نے خواہ کتنی ہی رقومات کیوں نہ ہوں ضرور برداشت کرنے کے لیے حکومت ہمیشہ تیار رہے گی ۔ اس کے علاوہ پولیس کو عوام دوست بنانے کے لیے خصوصی اقدامات کئے جائیں گے ۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ سٹی پولیس کے تمام اہم شعبہ جات یعنی لا اینڈ آرڈر ، ٹریفک ، انٹلی جنس و دیگر تحقیقاتی شعبہ جات کو ایک ہی چھت کے لیے لے آنے کے مقصد سے بنجارہ ہلز پر 8 ایکڑ اراضی پر ایک عالی شان پولیس کمشنریٹ عمارت تعمیر کروائی جائے گی ۔ اس عمارت میں تمام بین الاقوامی طرز کی تمام سہولتیں فراہم کئے جائیں گے ۔ اس کے علاوہ پولیس ملازمین کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے انہیں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی اشیاء فراہم کی جائیںگی بلکہ پولیس کو تین شفٹوں میں تعینات کرنے کے طریقہ کار کو بھی متعارف کرنے کا حکومت نے فیصلہ کیا ہے ۔۔