تلنگانہ پولیس پر آئی ایس آئی ایس کافرضی ویب سائیٹ تیار کرنے کا الزام

سینئر کانگریس لیڈر ڈگ وجئے سنگھ کا ٹوئیٹ ‘ کیا چندر شیکھر راؤ نے پولیس کو اختیار دیا ہے ؟۔ چیف منسٹر سے سوال ۔ الزام بے بنیاد ‘ ڈی جی پی انوراگ شرما
حیدرآباد ۔ یکم مئی ( سیاست نیوز) کل ہند کانگریس کے جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے آج اپنے ریمارکس کے ذریعہ ایک تنازعہ پیدا کردیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ تلنگانہ پولیس نے ایک فرضی اور بوگس آئی ایس آئی ایس ویب سائیٹ تیار کی ہے تاکہ مسلم نوجوانوں کو ریاڈیکل خیالات کا حامل بنایا جائے اور ان کی اس دہشت گرد تنظیم میں شمولیت کی حوصلہ افزائی کی جاسکے ۔ ڈگ وجئے سنگھ کے ان ریمارکس پر تلنگانہ کی برسر اقتدار ٹی آر ایس نے شدید رد عمل کا اظہار کیا اور کہا کہ ڈگ وجئے سنگھ یا یہ بیان انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور قابل سرزنش ہے ۔ پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ سینئر کانگریس لیڈر ان ریمارکس سے دستبرداری اختیار کرلیں۔ ڈگ وجئے سنگھ نے اپنے ٹوئیٹر پوسٹ میں کہا کہ تلنگانہ پولیس نے ایک بوگس آئی ایس آئی ایس ویب سائیٹ تیار کی ہے جس کے ذریعہ مسلم نوجوانوں کو ریاڈیکل خیالات کا حامل بنایا جا رہا ہے اور آئی ایس آئی ایس کیلئے کام کرنے کیلئے ان کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے ۔ ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ آیا تلنگانہ پولیس کو چاہئے کہ وہ مسلم نوجوانوں کو آئی ایس آئی ایس کے آلہ کار بننے پر نشانہ بنانا چاہئے ؟ ۔ انہوں نے سوال کیا کہ آیا یہ اخلاقیات ہیں ‘ آیا یہ اقدار پر مبنی ہے ؟ ۔ کیا کے سی آر نے تلنگانہ پولیس کو اختیار دیا ہے کہ وہ مسلم نوجوانوں کو پھانسیں اور ان کی آئی ایس آئی ایس میں شمولیت کیلئے حوصلہ افزائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہوں نے ایسا کیا ہے تو انہیں اس کی دمہ داری قبول کرتے ہوئے مستعفی ہوجانی چاہئے اور اگر ایسا نہیں ہے تو پھر انہیں اس سارے معاملہ کی تحقیقات کرواتے ہوئے جو لوگ اس طرح کا سنگین جرم کرنے کے مرتکب ہیں ان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں سزائیں دی جانی چاہئیں۔ ڈگ وجئے سنگھ نے کئی مرتبہ ٹوئیٹ کرتے ہوئے یہ ریمارکس کئے ہیں۔ ان ٹوئیٹس کے بعد جوبلی ہلز کے ٹی آر ایس رکن اسمبلی ایم گوپی ناتھ نے کانگریس لیڈر کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی ہے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ جوبہلی ہلز پولیس نے بتایا کہ انہیں رکن اسمبلی کی جانب سے شکایت موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کانگریس لیڈر نے پولیس کی ہتک کی ہے اور بدنام کیا ہے ۔ پولیس نے اس مسئلہ کو رائے لینے قانونی ماہرین سے رجوع کردیا ہے ۔ ڈگ وجئے سنگھ کے ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے ٹی آر ایس کے کارکنوں نے آج شہر میں ان کا پتلا نذر اتش کیا ۔ کریمنگر میں بھی ڈگ وجئے سنگھ کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی گئی ہے ۔ کریمنگر میونسپل کارپوریشن کے مئیر سردار رویندر سنگھ نے کہا کہ ڈگ وجئے سنگھ کے ریمارکس انتہائی قابل اعتراض ہیں اور اس کے نتیجہ میں ریاست میں لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ درپیش ہوسکتا ہے ۔ وہ پولیس سے کارروائی کی درخواست کرتے ہیں۔ ڈگ وجئے سنگھ نے بعد ازاں دہلی سے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کاہ کہ تلنگانہ پولیس کی اطلاع کے بعد ہی مدھیہ پردیش پولیس نے شاجا پور ضژلع میں ٹرین میں ہوئے بم دھماکہ کیلئے ذمہ دار افراد کو گرفتار کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اسی اطلاع کے نتیجہ میں اترپردیش میں کانپور کے مقام پر سیف اللہ کا انکاؤنٹر بھی اسی دن ہوا تھا ۔ ڈگ وجئے سنگھ اور کے ٹی آر کے درمیان سوشل میڈیا کے مقبول عام ٹوئیٹر پر لفظی جنگ چھڑ چکی ہے ۔ ڈی جی پی انوراگ شرما نے بھی ڈگ وجئے سنگھ کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی اور کہا کہ ایسے بے بنیاد الزامات سے سماج میں پولیس کی امیج متاثر ہوگی ۔ ٹوئیٹر کو پلیٹ فارم بناکر ڈگ وجئے سنگھ اور کے ٹی آر ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں جس سے سیاسی ماحول گرم ہوگیا ہے ۔ڈی جی پی انوراگ شرما نے پولیس پر فرضی ویب سائیٹ تیار کرنے کا الزام عائد کرنے کی مذمت کی اور کہا کہ ایک ذمہ دار قائد کو غیر ذمہ دارانہ الزامات عائد کرنا زیب نہیں دیتا ۔ جھوٹے الزامات سے پولیس کے جہاں حوصلے پست ہون گے وہیں امیج بھی متاثر ہوگی ۔