حیدرآباد۔/10جنوری، ( سیاست نیوز) ریاستی اسمبلی میں تلنگانہ مسودہ بل پر مباحث کے سلسلہ میں تلگودیشم کے سیما آندھرا ارکان نے حکومت سے ریاست کے موقف کے بارے میں جو تفصیلات طلب کی تھیں ان کا حکومت کی جانب سے غیر اطمینان بخش جواب دیا گیا ہے۔ جس طرح تفصیلات طلب کرنے پر مرکزی حکومت نے ریاستی حکومت کے ساتھ سلوک کیا اسی طرح ریاستی حکومت نے بھی ارکان کو نامکمل تفصیلات ہی فراہم کی ہے۔ اب سیما آندھرا کے ارکان نے حکومت کے اس رویہ پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ مکمل تفصیلات کی عدم موجودگی کے باعث مباحث میں حصہ لینے میں دشواری ہوگی۔ واضح رہے کہ مرکز کی جانب سے آندھرا پردیش تنظیم جدید بل 2013ء کے مسودہ کی آندھرا پردیش روانگی کے بعد چیف سکریٹری نے مرکز سے خواہش کی کہ ریاست کے اثاثہ جات اور معاشی اُمور کے بارے میں تفصیلات فراہم کی جائیں۔
مرکزی وزارت داخلہ کے سکریٹری نے اپنے جواب میں کہا تھا کہ اس مرحلہ پر کوئی اضافی معلومات فراہم نہیں کی جاسکتیں۔ سیما آندھرا کے ارکان اسمبلی نے جب اسی طرح کی تفصیلات ریاستی حکومت سے طلب کی تو اسمبلی میں 69صفحات پر مشتمل رپورٹ پیش کی گئی جو کہ مرکز نے روانہ کی تھی۔ ریاستی حکومت کی جانب سے پیش کی گئی اس رپورٹ میں محکمہ جاتی تفصیلات درج ہیں تاہم اثاثہ جات اور دیگر معاشی اُمور کے بارے میں تفصیلات درج نہیں۔ سیما آندھرا ارکان اسمبلی کا الزام ہے کہ تفصیلات کے بغیر تلنگانہ مسودہ بل نامکمل ہے لہذا ریاستی حکومت کو چاہیئے کہ وہ مرکز کو بل واپس کردے۔ ریاستی حکومت نے ریاستی حکومت کی کمپنیوں اور کارپوریشن کے اثاثہ جات اور واجبات کی تفصیلات پیش کرنے سے بھی انکار کردیا ہے۔اب جبکہ 17جنوری سے اسمبلی میں دوبارہ مسودہ بل پر مباحث کا آغاز ہوگا، سیما آندھرا ارکان اس مدت کے دوران زاید درکار تفصیلات کی فراہمی کی مانگ کررہے ہیں۔