حیدرآباد 22 جون ( پی ٹی آئی ) مرکزی وزارت فولاد کی جانب سے ایک ٹاسک فورس کی تشکیل کا منصوبہ ہے جو تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں اسٹیل پلانٹس قائم کرنے کے امکانات کا جائزہ لے گی ۔ مرکزی وزیر فولاد و کانکنی نریندر سنگھ تومر نے آج یہ بات بتائی ۔ انہوں نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ متعلقہ ریاستی حکومتوں کے عہدیداروں ‘راشٹریہ اسپاٹ نگم لمیٹیڈ ‘ اسٹیل اتھاریٹی آف انڈیا لمیٹیڈ اور مرکزی وزارت فولاد کے عہدیداروں پر مشتمل ایک ٹاسک فورس تشکیل دی جائیگی جو اپنی رپورٹ تین ماہ میں پیش کریگی ۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیل اتھاریٹی آف انڈیا نے پہلے ہی آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں اسٹیل پلانٹس قائم کرنے کے امکانات کا جائزۃ لے لیا ہے اور اب ایک ٹاسک فورس تشکیل دی جائیگی جو ان پلانٹس کے تعلق سے مختلف امور کا جائزہ لے گی جن میں ٹکنالوجی اور دوسرے تجارتی پہلو بھی شامل ہیں۔ قبل ازیں مسٹر تومر نے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے ان کے دفتر پر ملاقات کی ۔ ریاستی حکومت کے ایک اعلامیہ میں یہ بات بتائی گئی ۔ مسٹر تومر نے تجویز کیا کہ جیالوجیکل سروے آف انڈیا اور منرل ایکسپلوریشن کارپوریشن لمیٹیڈ کی جانب سے تلنگانہ کو اس کے کانکنی وسائل کا پتہ چلانے اور مالیہ مجتمع کرنے میں مدد کی جاسکتی ہے ۔ یہ کارپوریشن وزارت فولاد کے تحت کام کرتی ہے ۔ ریاستی حکومت کے اعلامیہ میں یہ ادعا کیا گیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ مرکزی وزیر اور چیف منسٹر نے تلنگانہ میں سالانہ تین ملین ٹن اہلیت رکھنے والے اسٹیل پلانٹ قائم کرنے کے سلسلہ میں موجودہ موقف کا جائزہ لیا ہے ۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اسٹیل اتھاریٹی آف انڈیا لمیٹیڈ نے ان پراجیکٹس کے تعلق سے رپورٹ کی تیاری کے علاوہ مقام کا معائنہ کرلیا ہے اور مارکٹ کا جائزہ بھی لیا گیا ہے تاکہ اس پراجیکٹ کے قیام کو یقینی بنایا جاسکے ۔ کہا گیا ہے کہ ان تمام تیاریوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے ریاستی حکومت اور حکومت ہند سے غور کیلئے سفارشات روانہ کی گئی ہیں۔ ان میں ٹیکس مراعات اور دوسری مراعات کی تجاویز بھی شامل ہیں۔ مرکزی وزیر نے ویزاگ اسٹیل ( آر آئی این ایل ) کو ورنگل میں اراضی الاٹ کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا ۔