ترقیاتی منصوبوں کی منظوری متوقع، مستقل سی ای او کے تقرر کا مطالبہ
حیدرآباد۔/6جولائی، ( سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کا اجلاس 7 جولائی کو حج ہاوز نامپلی میں منعقد ہوگا۔ صدر نشین محمد سلیم اجلاس کی صدارت کریں گے۔ اجلاس میں اوقافی جائیدادوں کے ترقیاتی منصوبہ کے علاوہ بورڈ کی کارکردگی بہتر بنانے سے متعلق اُمور پر مباحث ہوں گے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ایجنڈہ میں تقریباً 30 اُمور کو شامل کیا گیا ہے۔ خیریت آباد میں واقع اوقافی اراضی اور ٹاسک فورس آفس کی اراضی کی ترقی سے متعلق منصوبہ کو اجلاس میں پیش کیا جائیگا۔ گزشتہ اجلاس میں اوقافی اراضیات پر ہمہ منزلہ کامپلکس کی تعمیر کی تجویز کو منظوری دی گئی تھی جس کے بعد مذکورہ 2 اراضیات کے پلان اور تخمینہ کو تیار کرلیا گیا ہے۔ ماہر آرکیٹکٹ کے ذریعہ تیار کیا گیا پلان اور تخمینہ منظوری کیلئے اجلاس میں رکھا جائیگا۔ توقع ہے کہ دیگر اراضیات کی ترقی سے متعلق منصوبوں کے بارے میں فیصلے کئے جائیں گے۔ اجلاس میں بعض اُمور پر گرما گرم مباحث کا امکان ہے۔ وقف بورڈ کیلئے مستقل چیف ایکزیکیٹو آفیسر کے تقرر کے سلسلہ میں ارکان کی جانب سے مطالبہ کیا جاسکتا ہے۔ ارکان اس سلسلہ میں بورڈ میں قرارداد کی منظوری کی مانگ کریں گے۔ شاہنواز قاسم جو ڈائرکٹر اقلیتی بہبود ہیں وہ چیف ایکزیکیٹو آفیسر کی اضافی ذمہ داری سنبھالے ہوئے ہیں۔ وہ وقف بورڈ کیلئے زائد وقت نہیں دے پارہے ہیں جس کے نتیجہ میں فائیلوں کی یکسوئی میں تاخیر کی شکایت ہے۔ ارکان کو شکایت ہے کہ چیف ایکزیکیٹو آفیسر کی عدم موجودگی سے بورڈ کی کارکردگی متاثر ہورہی ہے۔ اسٹاف کی کمی کا مسئلہ بھی زیر بحث آسکتا ہے۔ صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم اسٹاف کی تعداد میں اضافہ کیلئے چیف منسٹر اور سکریٹری اقلیتی بہبود سے نمائندگی کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے وقف بورڈ کیلئے زائد اسٹاف کی منظوری کا تیقن دیا تھا ۔ بورڈ میں اہم عہدوں پر قابل اور اہل عہدیدار اور ملازمین موجود نہیں ہیں جس کے باعث روز مرہ کے کاموں کی تکمیل میں دشواری ہورہی ہے۔ وقف بورڈ کے اجلاس میں اس مسئلہ پر مباحث کے بعد حکومت سے زائد اسٹاف کی منظوری کیلئے درخواست کی جاسکتی ہے۔ اجلاس میں متولیوں کے تقرر اور کمیٹیوں کی منظوری سے متعلق اُمور کو منظوری دی جاسکتی ہے۔ واضح رہے کہ شاہنواز قاسم نے چیف ایکزیکیٹو آفیسر کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد بورڈ کی کارکردگی بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے بورڈ میں عصری سہولتوں کو متعارف کرتے ہوئے روز مرہ کی شکایات کی عاجلانہ یکسوئی کی راہ ہموار کی جاسکتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بورڈ کے بعض ارکان ان کے طریقہ کار سے مطمئن نہیں ہیں۔ انہوں نے متولیوں اور کمیٹیوں کی منظوری کے سلسلہ میں بعض شرائط عائد کی ہیں جس کے تحت متولی یا کمیٹی میں شامل افراد اپنی مکمل تفصیلات پیش کرنی ہوں گی۔ سابق میں اس طرح کی شرائط نہیں تھی۔