تلنگانہ وقف بورڈ کا آج اجلاس ، کئی اہم امور پر فیصلے

اوقافی اداروں کے منیجنگ کمیٹیوں کے تقرر پر ایجنڈہ کو قطعیت ، 70 امور پر غور و خوص
حیدرآباد۔یکم۔جنوری(سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کا اجلاس کل 2 جنوری کو منعقد ہوگا، جس میں کئی اہم امور کا جائزہ اور فیصلے کئے جاسکتے ہیں۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے بتایا کہ مختلف اوقافی اداروں کی مینجنگ کمیٹی کے تقرر سے متعلق امور کو ایجنڈہ میں شامل کیا گیا ہے۔ تقریباً 70 امور ایجنڈہ میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ درگاہ حضرات یوسفین کے ترقیاتی منصوبہ کو اجلاس میں منظوری دی جاسکتی ہے۔ درگاہ میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی جائے گا۔ حالیہ عرصہ میں زائرین کی جانب سے شکایات موصول ہوئی ہے کہ وضو خانہ اور بیت الخلاؤں میں صفائی کا نظم نہیں ہے۔ اس کے علاوہ سماع خانہ کی عمارت مخدوش ہوچکی ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ دیڑھ کروڑ روپئے کے خرچ سے ترقیاتی منصوبہ کو قطعیت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انجنیئرس کے ذریعہ پلان تیار کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ درگاہ حضرات یوسفین ؒ کے متولی کے مسئلہ پر سپریم کورٹ میں معاملہ زیر دوران ہے اور سماعت کسی بھی وقت ممکن ہے۔ وقف بورڈ اس مقدمہ میں نامور وکلاء کی خدمات حاصل کرنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کے اجلاس میں کمشنر جی ایچ ایم سی کو شرکت کی دعوت دی گئی ۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں اوقافی اراضیات کے حصول سے وقف بورڈ کو 350 کروڑ روپئے کا معاوضہ مجلس بلدیہ سے ادا شدنی ہے۔ اس سلسلہ میں کمشنر بلدیہ کو اجلاس میں مدعو کیا گیا ہے ۔ محمد سلیم نے کہا کہ گٹلہ بیگم پیٹ کی اوقافی اراضی کے سلسلہ میں اعلامیہ کی اجرائی کا فیصلہ بورڈ کے اجلاس میں کیا جائے گا ۔ قانونی ماہرین نے اس سلسلہ میں اپنی رائے پیش کی ہے جس کا جا ئزہ لیتے ہوئے نوٹفیکیشن کو منظوری دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ وقف بورڈ کی جائیدادوں کے کرایوں میں اضافہ کی مہم شروع کی جائے گی ، تاکہ بورڈ کی آمدنی میں اضافہ ہو۔