حیدرآباد۔ 5 اکتوبر (سیاست نیوز) حیدرآباد میں سال 2014-15ء کے دوران 90 مراکز خوردونوش کے معائنے کرتے ہوئے ملاوٹ شدہ غذا کی تفصیل حاصل کی گئی۔ قانون ساز کونسل میں وقفہ سوالات کے دوران اٹھائے گئے سوال کے جواب میں حکومت نے بتایا کہ ریاست تلنگانہ میں 440 ہوٹلس اور ریسٹورینٹس کے معائنے کئے گئے اور ضلع واری اساس پر جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آئی ہے کہ جی ایچ ایم سی حدود میں سب سے زیادہ مراکز کا معائنہ کیا گیا ہے جبکہ نلگنڈہ میں 57 مراکز کا معائنہ کیا گیا۔ نظام آباد میں 30 اور میدک میں 20 مراکز خوردونوش کا معائنہ کیا گیا۔ عادل آباد میں 32 ہوٹلس و ریسٹورنٹس کا معائنہ کیا گیا جبکہ کھمم میں 44 مراکز کا معائنہ کیا گیا۔ ورنگل میں 8 اور کریم نگر میں 17 مراکز کا معائنہ کیا گیا۔ رنگاریڈی میں ایک برس کے دوران 49 مراکز خوردونوش کا ایف ایس ایس ایکٹ 2006ء کے تحت معائنہ کیا گیا۔ حکومت نے اپنے جواب میں بتایا کہ ریاست میں ہوٹلس اور ریسٹورنٹس میں فروخت کئے جانے والے اشیاء تغذیہ کا باقاعدگی کے ساتھ معائنہ کیا جاتا ہے تاکہ کسی بھی طرح کی ملاوٹ کے تدارک کو یقینی بنایا جاسکے۔ مسٹر پی سدھاکر ریڈی کی جانب سے اٹھائے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے یہ تفصیلات تحریری طور پر حوالے کی گئی۔ علاوہ ازیں یہ بات بھی واضح کی گئی ہے کہ جی ایچ ایم سی حدود میں چار فوڈ انسپکٹرس برسرخدمت ہیں جو انہیں حوالے کئے گئے علاقوں میں باقاعدگی کے ساتھ خدمات انجام دے رہے ہیں۔