حیدرآباد ۔ 26 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز) : تلنگانہ میں بچہ مزدوروں کی تعداد 3 لاکھ ہے اور بچہ مزدوروں کی تعداد کے اعتبار سے تلنگانہ ملک کی ریاستوں میں 11 ویں نمبر پر ہے ۔ غیر سرکاری تنظیم کی رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی ہے ۔ غیر سرکاری تنظیموں اور ماہرین تعلیم نے بچہ مزدوری کے مسئلہ سے نمٹنے کے لیے سخت اور موثر تدابیر اختیار کرنے پر زور دیا ہے ۔ دشوار کن حالات سے دوچار بچوں کے مسائل پر دن بھر جاری رہے مباحث میں کئی غیر سرکاری تنظیموں نے تلنگانہ میں بچوں کو درپیش مسائل کا احاطہ کیا ۔ ایک این جی او رپورٹ میں کہا گیا کہ تلنگانہ میں 3 لاکھ بچہ مزدور ہیں اور ملک میں بچہ مزدوروں کی تعداد کے اعتبار سے تلنگانہ 11 ویں نمبر پر ہے ۔ مباحث میں ان بروکرس سے سختی سے نمٹنے پر زور دیا گیا جو بچوں کو کام پر لگاتے ہیں اور ان کا استحصال کرتے ہیں سخت گیر قوانین مدون کرنے پر زور دیتے ہوئے غیر سرکاری تنظیموں نے فوری اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کیا ۔ حق تعلیم قومی کمیٹی کے رکن سی ایچ مرلی موہن نے کہا تلنگانہ میں بچہ مزدوروں کا پتہ چلانے تمام منڈلوں میں سروے کرایا جائے ۔ اگر کسی منڈل میں ایک بھی بچہ مزدور نہ ہو تو اسے بچہ مزدوری سے پاک منڈل قرار دیا جائے اس طرح دوسرے منڈلوں کے لیے ایک مثال قائم ہوگی ۔۔