محکمہ ڈرگس کنٹرول ایڈمنسٹریشن کی ہراسانیوں پر تاجرین برہم
حیدرآباد ۔ 22 ؍ستمبر ( سیاست نیوز) ریاستی حکومت کے محکمہ ڈرگس کنٹرول ایڈمنسٹریشن کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں کے خلاف 28 ستمبر کو ریاست بھر کے زائد از 25 ہزار میڈیکل شاپس بطور احتجاج بند منائیں گے ۔ تلنگانہ ڈرگ کنٹرول ایڈمنسٹریشن کی جانب سے حالیہ عرصہ میں کی گئی کارروائیوں کے علاوہ کئی میڈیکل شاپس کو مہر بند کرنے کے احکام کی اجرائی پر احتجاج کر رہے تلنگانہ کیمسٹ اینڈ ڈرگسٹ اسوسی ایشن نے فیصلہ کیا ہے کہ بند کا اعلان کرتے ہوئے محمکہ کی کاررائیوں کے خلاف برہمی کا اظہار کیا جائے ۔ ریاست تلنگانہ میں 28 ستمبر کو ادویات کی تمام دوکانیں بند رہیں گی اور شہر میں موجود کئی بڑی دوکانوں کے مالکین نے بھی اس بند کی حمایت کرتے ہوئے اس میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈرگس کنٹرول ایڈمنسٹریشن کی جانب سے بعض ایسی ادویات فروخت کرنے والی مہر بند کرنے کے لئے نوٹسیں دی گئی ہیں جو دوکانیں ڈاکٹرس کی تجویز کردہ چھٹی کے بغیر ممنوعہ ادویات فروخت کرنے کے مرتکب پائے گئے ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں کیمسٹ اورڈرگسٹ کی جانب سے کی جانے والی اس ایک روزہ ہڑتال کے منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ہے چونکہ ریاست کی تجارتی صورتحال پہلے سے ہی ابتری کا شکار بنی ہوئی ہے ۔ علاوہ ازیں دونوں شہروں کے علاوہ تلنگانہ کے مختلف اضلاع میں وبائی امراض تیزی سے پھیلتے جا رہے ہیں جنہیں روکنے میں نہ صرف خانگی ڈاکٹرس بلکہ ان میڈیکل شاپس کا بھی اہم کردار ہے محکمہ کے عہدیداروں کے بموجب میڈیکل شاپس مالکین کی جانب سے کی جانے والی بے قاعدگیوں کے خلاف کارروائی کرنا محکمہ کی ذمہ داری ہے چونکہ محکمہ کی جانب سے نظرانداز کرنے کی پالیسی کے آغاز کے صورت میں صحت عامہ پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ عہدیداروں نے دعوی کیا ہے کہ ایک روزہ میڈیکل شاپس کی ہڑتال سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا ۔ لیکن جاریہ وبائی امراض کے دوران اس طرح کا اقدام درست قرار نہیں دیا جاسکتا ۔