تلنگانہ میں یکم مئی سے وی آئی پی کلچر ختم کرنے کا فیصلہ

مرکز کی جانب سے رہنمایانہ خطوط کا انتظار ، کئی وزراء نے گاڑیوں پر سے بلولائیٹ ہٹادی
حیدرآباد ۔ 25۔ اپریل (سیاست نیوز) اہم شخصیتوں کی جانب سے گاڑیوں پر لال اور بلو لائیٹ کے استعمال پر روک لگانے سے متعلق مرکزی حکومت کے فیصلہ کے بعد یکم مئی سے تلنگانہ کی اہم شخصیتوں کو بھی ان احکامات پر عمل آوری کرنی ہوگی۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے وی آئی پی کلچر ختم کرنے کیلئے مرکزی حکومت کے فیصلے کو ریاست میں لاگو کرنے کا من بنالیا ہے۔ تاہم اس سلسلہ میں مرکز کی جانب سے رہنمایانہ خطوط کا انتظار ہے۔ جی اے ڈی کے عہدیداروں نے بتایا کہ مرکز کے احکامات کے ساتھ ہی ٹرانسپورٹ اور پولیس ڈپارٹمنٹ کو یکم مئی سے گاڑیوں پر بلو اور لال لائیٹ کے استعمال پر قابو پانے کیلئے احکامات جاری کئے جائیں گے۔ تلنگانہ اور آندھراپردیش میں لال اور بلو لائیٹ کا استعمال کرنے والی اہم شخصیتوں کی تعداد دیگر ریاستوں سے زیادہ بتائی جاتی ہے اور اس فیصلہ پر عمل آوری کی صورت میں نہ صرف وزراء بلکہ اعلیٰ عہدیداروں اور مختلف کارپوریشنوں کے صدورنشین کو گاڑیوں پر سے لائیٹ ہٹانے پر مجبور ہونا پڑے گا ۔ مرکز کے فیصلہ کے ساتھ ہی بتایا جاتا ہے کہ گورنر ای ایس ایل نرسمہن اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ان کے قافلہ کی گاڑیوں سے لائیٹس کو نکال دیں۔ مرکزی مملکتی وزیر لیبر بنڈارو دتاتریہ نے بھی اپنی گاڑی پر سے وی آئی پی لائیٹ کو نکال دیا ہے ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا قافلہ اگرچہ سیکوریٹی کے اعتبار سے گرین چیانل میں شامل ہے تاہم چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ قافلہ کی روانگی کے موقع پر عوام کو کم سے کم زحمت ہونی چاہئے۔ مرکز کے فیصلہ کے فوری بعد کئی وزراء نے رضاکارانہ طور پر اپنی گاڑیوں پر سے بلو لائیٹ کو ہٹادیا ہے۔ ان میں پی پدما راؤ گوڑ ، ٹی سرینواس یادو ، پوچارم سرینواس ریڈی ، سی لکشما ریڈی ، گورنمنٹ وہپ قانون ساز کونسل پی سدھا کر ریڈی اور نائب صدرنشین مشن بھگیرتا پرشانت ریڈی ایم ایل اے شامل ہے۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ واحد وزیر ہیں جنہوں نے جون 2014 ء میں وزارت کی ذمہ داری سنبھالی تھی، اس وقت سے ہی انہوں نے کبھی بھی گاڑی پر لائیٹ نہیں لگائی ۔ وہ ہمیشہ بغیر لائیٹ کی گاڑی میں سفر کرتے ہیں اور چیف منسٹر کے فرزند ہونے کے باوجود انہوں نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ ان کی گاڑی کیلئے ٹریفک کو نہ روکا جائے۔ جی اے ڈی کے قواعد کے مطابق گورنر ، چیف جسٹس ہائی کورٹ ، ہائی کورٹ کے ججس ، اسمبلی کے اسپیکر ، کونسل کے صدرنشین اور پولیس اور سیول کے اعلیٰ عہدیدار اپنی گاڑیوں پر سرخ بتی استعمال کرسکتے ہیں۔ چیف منسٹر ، ڈپٹی چیف منسٹر ، ریاستی وزراء اور اہم عوامی نمائندے بلو رنگ کی لائیٹ استعمال کرسکتے ہیں۔ حکومت کی جانب سے مقرر کردہ مشیر جنہیں کابینی درجہ دیا گیا ہو، انہیں بھی لائیٹ کے استعمال کا اختیار حاصل ہے۔ ریاست میں 13 ضلع پریشد کے صدرنشین کابینی درجہ رکھتے ہیں۔ 14 کارپوریشنوں کے میئرس کو کابینی درجہ دیا گیا ہے ۔ دیکھنا یہ ہے کہ یکم مئی سے وی آئی پی کلچر کے خاتمہ کے فیصلہ پر تلنگانہ میں کس حد تک عمل آوری ہوگی اور کیا عوامی نمائندے بآسانی اپنی وی آئی پی شناخت ختم کرنے کیلئے تیار ہوں گے ؟