تلنگانہ میں ہوٹلس اور ریسٹورنٹس بند

جی ایس ٹی کے تحت بھاری ٹیکس شرحوں کیخلاف احتجاج
حیدرآباد 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) تلنگانہ میں تقریباً 90 فیصد یعنی 40 ہزار ہوٹلس اور ریسٹورنٹس گڈس اینڈ سرویس ٹیکس (جی ایس ٹی) کے تحت ٹیکس میں مجوزہ اضافہ کے خلاف بطور احتجاج بند رہے۔ صدر تلنگانہ ہوٹلس اسوسی ایشن ایس وینکٹ ریڈی نے بتایا کہ اسوسی ایشن کے قائدین نے وزیر فینانس ایٹالہ راجندر سے ملاقات کی جو جی ایس ٹی کونسل کے رکن ہیں اور اُنھیں حقائق کے علاوہ مطالبات سے واقف کروایا۔ اُنھوں نے کہاکہ ہم ٹیکس کی شرح کو پانچ فیصد کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ اُنھوں نے بتایا کہ جی ایس ٹی کے تحت اُن ہوٹلس کے لئے جن کا ٹرن اوور 50 لاکھ روپئے تک ہو مجوزہ ٹیکس پانچ فیصد، نان اے سی ہوٹلس کے لئے 12 فیصد اور اے سی ہوٹلس کے لئے 18 فیصد ہوگا۔ اِسی طرح اسٹار زمرے  کی ہوٹلس پر 28 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ اُنھوں نے کہاکہ اپوزیشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام ہوٹلس اور ریسٹورنٹس کو دو زمروں یعنی اسٹار اور نان اسٹار میں تقسیم کیا جائے اور اُن ہوٹلس کو جو اسٹار زمرے میں نہیں آتیں، 5 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے۔ اُنھوں نے بتایا کہ تلنگانہ میں تقریباً 90 فیصد ہوٹلس 12 فیصد اور 18 فیصد ٹیکس زمرے میں آتی ہیں اور اِس کی وجہ سے ہوٹل کی صنعت پر کافی منفی اثر پڑے گا۔ حالانکہ روزگار کی فراہمی کے اعتبار سے ملک میں یہ تیسرا سب سے بڑا شعبہ ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ جی ایس ٹی کونسل کے 3 جون کو منعقد شدنی اجلاس کے نتائج پر مستقبل کے لائحہ عمل کا انحصار ہوگا۔