سافٹ ویر کیلئے مشہور حیدرآباد کو ہارڈ ویر میں ترقی حاصل کرنے کی ضرورت : راہول گاندھی کی تقریر
حیدرآباد /25 اپریل ( سیاست نیوز ) کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے کہا کہ حیدرآباد گنگاجمنی تہذیب کا گہوارہ اور امن و امان کا شہر ہے ۔ علحدہ تلنگانہ ریاست کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا وقت کا تقاضہ ہے ۔ وہ ’’ میڈ ان تلنگانہ ‘‘ گھڑی پہننے کے خواہشمند ہیں ۔ سافٹ ویر کیلئے شہرت رکھنے والے شہر کو ہارڈ ویر میں ترقی حاصل کرنے کی ضرورت ہے ۔ سربراہ ٹی آرایس مسٹر کے چندر شیکھر راؤ شہر حیدرآباد میں نفرت کی سیاست کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ تلگودیشم اور بی جے پی نے لمحے آخر تک علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کو روکنے کی کوشش کی مگر کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے 60 سالہ دیرینہ خواب کی تکمیل کرتے ہوئے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دیا ہے ۔راہول گاندھی نے آج لعل بہادر اسٹیڈیم میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر پنالہ لکشمیا ، مرکزی مملکتی وزیر مسٹر سروے ستیہ نارائنا ، سکریٹری اے آئی سی سی و رکن راجیہ سبھا مسٹر وی ہنمنت راؤ جنرل سکریٹری کانگریس کمیٹی مسٹر ڈگ وجئے سنگھ مرکزی وزراء مسٹر غلام نبی آزاد مسٹر ویلا روی سابق ریاستی وزیر مسٹر ڈی ناگیندر ، مسٹر ایم مکیش کے علاوہ دوسرے موجود تھے ۔ راہول گاندھی کا استقبال کرنے والوں میں انڈین یوتھ کانگریس کے جنرل سکریٹری مسٹر سید عظمت اللہ حسینی کے علاوہ دوسرے موجود تھے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام نے 60 سال سے جدوجہد کی اور کانگریس پارٹی نے بھی ساتھ دیا 2 جون کو علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دی جائے گی ۔ تلنگانہ کو بی جے پی نے روکنے کی بہت کوشش کی مگر کانگریس پارٹی عوام سے جب کوئی وعدہ کرتی ہے تو اس کو پورا کرتی ہے ۔ 2001 میں ٹی آر ایس کا وجود عمل میں آیا ہے مگر اس سے قبل کانگریس کے 40 ارکان اسمبلی نے قرارداد منظور کرتے ہوئے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے تلنگانہ کے عوام کو نئی ریاست میں بڑے خواب دیکھنے کا مشورہ دیا ۔ تلنگانہ کی ترقی میں سماج کے تمام طبقات کو حصہ دار بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ کام صرف کانگریس ہی کرسکتی ہے ۔ ٹی آر ایس صرف بڑے بڑے وعدے کرسکتی ہے مگر اس کو عملی جامہ نہیں پہناسکتی ۔ پہلے ٹی آر ایس کے سربراہ نے علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل پر اپنی جماعت کو کانگریس میں ضم کرنے کا وعدہ کیا پھر توڑ دیا پھر دلت کو چیف منسٹر بنانے کا وعدہ کیا اس سے بھی دستبردار ہوگئے ۔ اب حیدرآباد میں نفرت کی سیاست کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ حیدرآباد کی ترقی میں سب کا رول ہے ۔ یہ امن و پیار کا شہر ہے ۔ تلنگانہ کا نوجوان گھڑی ، ٹی شرٹ اور جو جوتا پہنتا ہے اس پر میڈ ان چینا لکھا ہوتا ہے ۔ گھڑی خریدنے پر چین کو آمدنی ہوتی ہے اور روزگار وہاں کے نوجوانوں کو ملتی ہے ۔ ویسے میں گھڑی نہیں پہنتا مگر میڈ ان تلنگانہ کی گھڑی پہننے کا خواہشمند ہوں اور اس خواب کو پورا کرنا ٹی آر ایس کے بس کی بات نہیں ہے ۔ صرف کانگریس ہی اس کو پورا کرسکتی ہے ۔ حیدرآباد سافٹ ویر کا شہر ہے ۔(سلسلے صفحہ 6پر )