حیدرآباد۔/26مارچ، (سیاست نیوز) صدر کانگریس مسز سونیا گاندھی کی قیامگاہ پر کانگریس الیکشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں علاقہ تلنگانہ کے موجودہ 10ارکان پارلیمنٹ اور 55اسمبلی حلقوں میں امیدواروں کے ناموں کو تقریباً قطیعت دے دی گئی ہے۔ کانگریس وار روم میں بھی علحدہ اجلاس منعقد ہوا ۔ کھمم لوک سبھا حلقہ سی پی آئی کیلئے چھوڑنے اور حلقہ لوک سبھا میدک سے وجئے شانتی کے نام پر غور کیا گیا۔ مسز سونیا گاندھی کی قیامگاہ پر آج شام کانگریس الیکشن کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ، سینئر قائدین وائیلارروی، اے کے انٹونی، ڈگ وجئے سنگھ، احمد پٹیل کے علاوہ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی مسٹر پونالہ لکشمیا، ورکنگ پریسیڈنٹ مسٹر اترم کمار ریڈی، صدر تشہیری کمیٹی مسٹر دامودر راج نرسمہا نے شرکت کی۔
باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ تلنگانہ کے 10ارکان پارلیمنٹ انجن کمار یادو ( سکندرآباد) بلرام نائیک (محبوب آباد ) سریش شیٹکار (ظہیرآباد) راجیا ( ورنگل ) پونم پربھاکر ( کریم نگر ) کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی ( بھونگیر) جی سکھیندر ریڈی ( نلگنڈہ ) سروے ستیہ نارائنا ( ملکاجگری ) مرکزی وزیر ایس جئے پال ریڈی ( محبوب نگر ) منتقل ہونے کی صورت میں حلقہ لوک سبھا ( چیوڑلہ ) سے کارتیک ریڈی یا سریدھر ریڈی کے نام پر غور کیا گیا۔ ان میں 10 موجودہ ارکان پارلیمنٹ کو دوبارہ ٹکٹ دینے کا تقریباً فیصلہ اور حلقہ لوک سبھا پداپلی سے مسٹر سگنا کماری کے علاوہ 5تلنگانہ جے اے سی قائدین کے ناموں پر غور کیا جارہا ہے۔حلقہ لوک سبھا ناگرکرنول سے سابق وزیر چندر شیکھر یا بی کرشنا کے نام کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ساتھ ہی دوسرے حلقوں کیلئے ناموں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ساتھ ہی دوسرے حلقوں کے ناموں کو زیر التواء رکھا گیا ہے ۔
اس کے علاوہ ایسے 35 اسمبلی حلقوں پر ناموں کو قطعیت دی گئی ہے جو غیر متنازعہ ہیں اور صرف ایک ہی نام وصول ہوا ہے۔ سونیا گاندھی کی قیامگاہ پر اجلاس کے اختتام کے بعد کانگریس کے وار روم میں اسکریننگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وائیلارروی، ڈگ وجئے سنگھ کے علاوہ پونالہ لکشمیا، اتم کمار ریڈی اور دامودر راج نرسمہا نے بھی شرکت کی۔ دونوں اجلاسوں میں سی پی آئی سے سیاسی اتحاد اور نشستوں کی تقسیم کا جائزہ لیا گیا۔ تقریباً 10تا12 موجودہ ارکان اسمبلی کو ٹکٹ نہ دینے پر بھی غور کیا گیا ہے۔ کل بھی اسکریننگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس کے دو دن بعد کانگریس امیدواروں کی پہلی فہرست جاری ہونے کا امکان ہے۔