تلنگانہ میں وعدے فراموش، سرکاری خزانہ کا بے جا خرچ: ڈی کے ارونا

حیدرآباد /25 فروری (سیاست نیوز) کانگریس رکن اسمبلی و سابق ریاستی وزیر ڈی کے ارونا نے وعدوں کے مطابق نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کی بجائے سرکاری خزانہ کے بیجا استعمال کا چیف منسٹر تلنگانہ پر الزام عائد کیا۔ آج احاطۂ اسمبلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس نے اپنے انتخابی منشور میں غربت کے خاتمہ اور نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن وہ اپنے وعدوں کی تکمیل نہیں کرسکی۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس نے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دی، تاہم ٹی آر ایس کے وعدوں پر بھروسہ کرکے عوام نے اس کو اقتدار سونپ دیا، لیکن چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ عوام کو مایوس کیا۔ انھوں نے کہا کہ طلبہ اور نوجوانوں نے تلنگانہ ریاست کی تشکیل میں اہم رول ادا کیا، لیکن ان کی زندگیوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، البتہ کے سی آر اور ان کے ارکان خاندان کو وزارت اور ایوانوں میں نمائندگی ضرور حاصل ہو گئی۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے مختلف منادر کے لئے اپنی جیب خاص سے رقم مختص کرنے کی بجائے سرکاری خزانے پر بوجھ ڈال رہے ہیں، جب کہ ان کے اس اقدام سے بھگوان بھی خوش نہیں ہوں گے۔ انھوں نے چیف منسٹر پر اپنے ذاتی مفاد کے لئے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ٹی آر ایس حکومت ایک بھی وعدہ پورا نہیں کرسکی، جب کہ اس نے دلت طبقات کو فی خاندان تین ایکڑ اراضی اور غریب عوام کو دو بیڈ روم کا فلیٹ دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اسی طرح مسلمانوں اور قبائلی طبقہ کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے میں بھی حکومت ناکام ہے۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر عوام کو گمراہ کر رہے ہیں اور وعدوں پر عمل آوری کی بجائے دیگر جماعتوں کے ارکان کو اپنی پارٹی میں شامل کرنے پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔