تلنگانہ میں وائی ایس آر کانگریس کا صفایہ، پارٹی کے ایم پی و ایم ایل اے کی ٹی آر ایس میں شمولیت

وزیر آئی ٹی تلنگانہ کے ٹی راما راؤ سے پی سرینواس ریڈی اور پی وینکٹیشورلو کی ملاقات
حیدرآباد۔ 2۔ مئی  ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کو اس وقت دھکا لگا جب پارٹی کے واحد رکن پارلیمنٹ پی سرینواس ریڈی اور رکن اسمبلی پی وینکٹیشورلو نے ٹی آر ایس میں شمولیت کا فیصلہ کیا۔ وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے آج کھمم میں ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ سے ملاقات کی اور انہیں پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ تلنگانہ کی ترقی کیلئے تمام جماعتوں کے قائدین کو متحدہ طور پر کام کرنا چاہئے۔ اسی جذبہ کے تحت وائی ایس آر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پی سرینواس ریڈی اور رکن اسمبلی پی وینکٹیشورلو نے ٹی آر ایس میں شمولیت سے اتفاق کیا ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ تلنگانہ میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی خالی ہوچکی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ وائی ایس آر کانگریس قائدین 4 مئی کو 3 بجے سہ پہر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی موجودگی میں ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کریں گے۔ ان کے ہمراہ 102 ایم پی ٹی سی ، 4 زیڈ پی ٹی سی ، 3 ایم پی پی ، 15 کونسلرس اور 8 سوسائٹی صدرنشین بھی ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلیں گے۔ ان دونوں قائدین کی شمولیت سے تلنگانہ میں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کا عملاً صفایا ہوجائے گا۔ پی سرینواس ریڈی حلقہ لوک سبھا کھمم سے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے واحد رکن پارلیمنٹ ہیں۔ وہ تلنگانہ میں پارٹی کے ریاستی صدر بھی تھے۔ تلنگانہ سے وائی ایس آر کانگریس کے 3 ارکان اسمبلی منتخب ہوئے، جن میں سے  2 پہلے ہی ٹی آر ایس میں شمو لیت اختیار کرچکے ہیں۔ پارٹی کے واحد رکن اسمبلی پی وینکٹیشورلو کی شمولیت سے تلنگانہ میں وائی ایس آر کانگریس کا ایک بھی رکن اسمبلی نہیں رہے گا۔ مذکورہ دونوں قائدین کا تعلق ضلع کھمم سے ہے، لہذا ان کی شمولیت سے ٹی آر ایس کو یقین ہے کہ پالیرو اسمبلی حلقہ کے ضمنی چناؤ میں پارٹی کو فائدہ ہوگا۔ واضح رہے کہ ضمنی چناؤ میں وائی ایس آر کانگریس اور تلگو دیشم پارٹی نے کانگریس کی تائید کا فیصلہ کیا ہے۔ دونوں جماعتوں نے اپنے امیدوار میدان میں نہیں اتارے اور کانگریس کی تائید کا فیصلہ کیا۔ اس فیصلہ سے ٹی آر ایس کے حلقوں میں ہلچل پیدا ہوگئی اور انتخابی مہم کی کمان وزیر انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے سنبھال لی ہے۔ وہ دیگر جماعتوں سے تعلق رکھنے والے کھمم کے قائدین پر خصوصی توجہ مرکوز کئے ہو ئے ہیں اور انہیں ٹی آر ایس میں شمولیت کی ترغیب دے رہے ہیں۔ وائی ایس آر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ و اسمبلی نے آج پارٹی کارکنوں اور حامیوں کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے ٹی آر ایس میں شمولیت کے بارے میں رائے حاصل کی۔ کارکنوں نے اس فیصلہ کی تائید کی جس کے بعد دونوں قائدین نے وائی ایس آر کانگریس پارٹی سے اپنا استعفیٰ پارٹی صدر وائی ایس جگن موہن ریڈی کو روانہ کردیا ہے۔ کھمم ضلع میں جہاں ٹی آر ایس کا موقف مستحکم نہیں ہے، ان قائدین کی شمولیت سے امکان ہے کہ پارٹی کا موقف مستحکم ہوگا۔