حیدرآباد۔/3ڈسمبر، ( پی ٹی آئی) تلنگانہ کے وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے ملک کی اس نئی ریاست ( تلنگانہ ) میں نکسلائیٹوں کی موجودگی کے اندیشوں کو آج مسترد کردیا۔ مسٹر نرسمہا ریڈی نے یہاںحکیم پیٹ میں واقع نیشنل انڈسٹریل سیکورٹی اکیڈیمی ( نیسا ) میں صنعتی سیکورٹی فورسس ( سی آئی ایس ایف ) کے سب انسپکٹرس؍ ایکزیکیٹیوز کے 12ویں بیاچ کی پریڈ کی سلامی لینے کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ ( تلنگانہ میں ) ماؤ نواز سرگرمیاں نہیں ہیں۔ یہاں ہمارے پاس پُرامن ماحول ہے‘‘۔ پڑوسی ریاست چھتیس گڑھ میں پیر کو نکسلائیٹ حملے میں سی آر پی ایف کے 14اہلکاروں کی ہلاکتوں کے تناظرمیں اس ریاست ( تلنگانہ ) میں نکسلائیٹ حملہ کے اندیشوں کے بارے میں مرکزی حکومت کی طرف سے واضح طور پر خبردار کئے جانے کے بارے میں ایک سوال پر مسٹر نرسمہا ریڈی نے جواب دیا کہ ’’ نکسلائیٹ کے بارے میں نہیں بلکہ دہشت گردی سے متعلق اطلاعات پر ریاستوں کو مرکز کی طرف سے اکثر باضابطہ پیامات انتباہ موصول ہوا کرتے ہیں۔‘‘
تلنگانہ کے وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ ’’ انفراسٹرکچر اور سڑکوں کی تعمیر، آبی ذخائر کی مرمت وبحالی، جسمانی معذورین، عمر رسیدہ شہریوں کے وظائف میں اضافہ اور بے زمین افراد میں اراضیات کی تقسیم کے ذریعہ ہم پہلے ہی سے ماؤ نوازوں کے مطالبات کی تکمیل کررہے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ آندھرا پردیش کی تقسیم سے قبل حیدرآباد میں سکونت پذیر آندھرائی عوام کے تحفظ و سلامتی کے بارے میں اندیشے ظاہر کئے جاتے تھے لیکن علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے چھ ماہ گزر جانے کے باوجود تاحال ایسا کوئی بھی واقعہ پیش نہیں آیا۔
‘‘قبل ازیں تلنگانہ کے وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے سی آئی ایس ایف کے تاریخی التحصیل 12 ویں بیاچ کو سب انسپکٹرس؍ ایکزیکیٹو کے پریڈکی سلامی لینے کے بعد اپنے خطاب میں نئے افسران پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی اور تخریب کاری کے نئے اقسام کے لاحق نئے چیلنجوں سے موثر انداز میں نمٹنے کیلئے خود کو تیار رکھیں۔ مسٹر نرسمہا ریڈی نے سیکورٹی کے بدلتے تناظر میں سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورسیس کے بڑھتے ہوئے رول کو اُجاگر کیا اور کہا کہ بالخصوص وہ آئی پی سیکورٹی، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، سرکاری عمارتوں کے تحفظ اور ہوا بازی کے تحفظ اور ہوا بازی کے شعبہ میںسلامتی جیسے اُمور میں سی آئی ایس ایف کو اہم مقام حاصل ہے۔ قومی صنعت سلامتی اکیڈیمی ( نیسا ) کے ڈائرکٹر انیل کمار نے اس موقع پر مخاطب کیا۔ 116 سب انسپکٹرس ؍ ایکزیکٹو بنیادی تربیت کی تکمیل کے بعد اس اکیڈیمی سے فارغ التحصیل ہوئے ہیں۔