حیدرآباد۔ 7 ستمبر (سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں نئے اضلاع کی تشکیل کیلئے ازسرنو حد بندی کمیٹی کی تشکیل کا کام مکمل ہوچکا ہے۔ امکان ہے کہ اندرون ہفتہ چیف منسٹر تلنگانہ چندر شیکھر راؤ اس کمیٹی کا اعلان کریں گے۔ علیحدہ ریاست کے بعد پہلا اور متحدہ ریاست میں 36 سالہ عرصہ کے بعد تلنگانہ کے علاقہ میں نئے اضلاع تشکیل پائیں گے۔ اضلاع کی ازسرنو حد بندی کیلئے چار سرکاری محکموں کی خدمات حاصل کی جارہی ہیں۔ ریوینیو، پلاننگ، جنگلات اور سروے ڈپارٹمنٹ کے اعلیٰ عہدیدار اس کمیٹی میں شامل رہیں گے۔ ریاست تلنگانہ میں نئے اضلاع کی تشکیل کیلئے فوری طور پر اقدامات کے آغاز پر چیف منسٹر نے زور دیا ہے جس کیلئے ازسرنو حد بندی کمیٹی اور اس کی سفارشات بھی تیار کرلی گئی ہے۔ تلنگانہ حکومت نے نئے اضلاع کے قیام میں مطالبات کے بجائے ضروریات کو اہمیت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اضلاع کی حد بندی، وسائل اور اخراجات کو اہمیت دینے کا ریاستی حکومت منصوبہ رکھتی ہے۔ اضلاع کی صورت گیری، انتظامی اُمور کے لحاظ سے اہمیت کے علاوہ سرحدوں، قدرتی وسائل، سہولیات اور آبادی جیسے اُمور کو نئے اضلاع کی تشکیل میں اہمیت دی جائے گی اور ان اہم مسائل کو شامل حال رکھتے ہوئے سفارشات تیار کئے جائیں گے۔ تلنگانہ حکومت نے سفارشات پر اعتراضات اور ہدایات کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عوامی منتخبہ نمائندوں سے بات چیت کے علاوہ ویب سائیٹ اور دیگر طریقوں سے عوامی رائے کو بھی شامل کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ کمیٹی دیگر ریاستوں کا دورہ کرتے ہوئے سفارشات کو تیار کرے گی۔ اس کمیٹی کے کام کاج اور سہولت کیلئے سیکریٹریٹ میں علیحدہ شعبہ کو قائم کیا جائے گا۔ تلنگانہ حکومت چاہتی ہے کہ نئے اضلاع کے قیام میں کوئی تنازعہ نہ پیش آئے اور حکومت کسی بھی قسم کے تنازعات اور تنقیدوں کو موقع فراہم نہیں کرنا چاہتی اور اس ازسرنو حد بندی کمیٹی کو چھ ماہ کا وقت دیا گیا ہے اور کمیٹی کی ذمہ داری رہے گی کہ وہ ضلعی سطح پر بھی اجلاس منعقد کرتے ہوئے عوامی رائے حاصل کرے۔ ریاستی حکومت نے تقسیم ریاست اور تشکیل ریاست کے بعد مختص کردہ بیورو کریٹس کی ناکافی تعداد پر بھی روشنی ڈالی ہے چونکہ ریاست تلنگانہ کو مختص کردہ آئی اے ایس عہدیدار کی تعداد بہت کم ہے، اس کے علاوہ منظور کردہ جائیدادیں بھی خالی ہیں اور اب نئے اضلاع کی تشکیل کے بعد آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں کی ضرورت بہت زیادہ بڑھ جائے گی۔ تلنگانہ حکومت نے مرکز سے اس خصوص میں سفارش کرنے کا فیصلہ کیا ہے چونکہ اب اضلاع کی تعداد میں اضافہ ہوگا، اس لحاظ سے بیورو کریٹس کو بھی مختص کرنے کی سفارش کی جارہی ہے۔