مختلف محکمہ جات میں تقررات، ایسڈ حملے کے مجرمین کو سخت سزائیں، ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر میں تیزی ، کابینہ کے فیصلے
حیدرآباد۔2 فبروری (سیاست نیوز) تلنگانہ میں 41 اقلیتی اقامتی اسکولس کو منظوری دی گئی ہے اس کے علاوہ 2487 لینگویج پنڈت، 1047 پی ای ٹی ٹیچرس کو اسکول اسسٹنٹ کی حیثیت سے ترقی دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ محبوب نگر میڈیکل کالج میں 519 اور ہیلتھ سنٹرس میں 60 کے علاوہ مشن بھگیرتا کے تحت 380 جائیدادوں پر تقررات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر رائو کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں آج محکمہ جیل میں اصلاحات کے لیے وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی کی قیادت میں کابینی ذیلی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔ اسی طرح ایسڈ حملہ، اداروں کے خلاف قوانین مزید سخت کرتے ہوئے عمر قید کے ساتھ ساتھ جرمانہ عائد کرنے سے اتفاق کیا گیا۔ کابینہ کے اجلاس میں مرکزی بجٹ کا جائزہ لیتے ہوئے ریاست کو حاصل ہونے والی گرانٹس، ٹیکس کی حصہ داری اور دیگر فلاحی اسکیمات پر غور و خوص کیا گیا۔ چیف منسٹر نے تمام وزراء کو بجٹ کا جائزہ لیتے ہوئے ریاستی بجٹ کے لیے اپنی ترجیحات کو قطعیت دینے کی ہدایت دی۔ حکومت تلنگانہ نے ریاست میں 200 اقلیتی اقامتی اسکولس کے قیام کو منظوری دی ہے جن میں 71 اسکولس میں تعلیم کا آغاز ہوچکا ہے، مزید 40 اسکولس شروع کرنے کی تجویز تیار کی گئی تھی لیکن ریاستی وزیر فینانس ایٹلا راجیندر کی تجویز پر اس میں ایک اسکول کا اضافہ کیاگیا لہٰذا 41 نئے اقلیتی اقامتی اسکولس قائم کئے جائیں گے اور جملہ 201 تک پہنچ جائے گی۔ کابینہ نے محکمہ جیل میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے اور اس مقصد کے لیے وزیر داخلہ نرسمہا ریڈی کی قیادت میں کابینی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ اس کمیٹی میں وزراء کے ٹی آر، ایٹلا راجیندر اور اندرا کرن ریڈی کو بحیثیت ارکان شامل کیا گیا ہے۔ ایسڈ حملوں کے مجرمین کو سخت سزاء یقینی بنانے کے لیے موجودہ قوانین میں تبدیلی سے اتفاق کیا گیا۔ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ایسڈ حملے کے مجرمین کو 10 سال جیل کی سزاء دی جائے۔ اس مقصد کے لیے قانون سازی کے ساتھ ساتھ مجرمین کو بھاری جرمانے عائد کرنے اور متاثرین یا ارکان خاندان کو مالی مدد کی فراہمی کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ ایس سی ایس ٹی سب پلان میں ترمیم کو بھی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے 2487 لینگویج پنڈت اور 1047 پی ای ٹی ٹیچرس کو اسکول اسسٹنٹ کی حیثیت سے ترقی دینے کا نہ صرف فیصلہ کیا بلکہ آج ہی جی او بھی جاری کردیا گیا۔ محبوب نگر میڈیکل کالج میں 519 ، مشن بھگیرتا 380 اور 26 ہیلتھ سنٹرس میں 60 جائیدادوں پر تقررات کو منظوری دی گئی۔ کالیشورم پراجیکٹ کی تعمیر کے لیے آندھرابینک سے 7860 کروڑ روپئے قرض حاصل کرنے اور اس پراجیکٹ کے لیے ذخیرہ آب کے اطراف و اکناف کے علاقوں کو شامل کرتے ہوئے اس میں اضافہ کی بھی منظوری دی گئی۔ دیوادلا پراجیکٹ کے تحت ملکاپور میں ذخیرہ آب تعمیر کیا جائے گا اور اس پراجیکٹ کے تحت اطراف و اکناف کے علاقوں کو شامل کرتے ہوئے 38 ٹی ایم سی کی گنجائش کو بڑھاکر 60 ٹی ایم سی کیا جائے گا۔ تین مراحل میں اس کی تعمیر کے لیے 1100 کروڑ روپئے منظور کئے گئے۔ شہر ورنگل کو پینے کے پانی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ملکاپور میں 10 ٹی ایم سی گنجائش کا حامل ذخیرہ آب تعمیر کرنے کے علاوہ راجیو ساگر اور اندرا ساگر پراجیکٹس کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بھکتا رام داس کی طرز پر دیگر پراجیکٹس کی بھی جلد از جلد تعمیر کو یقینی بنانے کا جائزہ لینے کے لیے ہریش رائو کی قیادت میں کابینہ کی ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں وزراء کڈیم سری ہری اور ٹی ناگیشور رائو، ارکان رہیں گے۔ تلنگانہ کے تمام ضلع ہیڈکوارٹرس پر اندرون ایک سال پولیس دفاتر تعمیر کرنے کی بھی منظور دی گئی ۔ کریم نگر میں فیشریز کالج کے قیام، ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر میں تیزی لانے اور مختلف محکمہ جات میں موجود فاضل اسٹاف کو دیگر محکموں میں منتقل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔