اندرا پارک دھرنا چوک پر احتجاج ، عزیز پاشاہ اور دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔7 اپریل(سیاست نیوز ) تلنگانہ ریاست میں قانون لازمی حق تعلیم ( آرٹی ای) نافذ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے آج ایک کل جماعتی احتجاجی دھرنا پروگرام کا اندرا پارک دھرنا چوک پر انعقاد عمل میںآیا۔ سینئر کمیونسٹ قائد وسابق رکن پارلیمنٹ راجیہ سبھا جناب سید عزیز پاشاہ ‘ سی پی آئی ایم تلنگانہ اسٹیٹ سکریٹری تمنینی ویر ا بھدرم‘ صدرنشین تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودنڈارام‘ ایم بی ٹی قائد امجد اللہ خان‘ صدرایم پی جے مولانا حامد محمد خان‘مظہر حسین کوا‘ منیر پٹیل نائب صدر انصاف تلنگانہ اسٹیٹ کے علاوہ مختلف سماجی تنظیمو ں سے وابستہ قائدین اور ذمہ داران کی کثیر تعداد نے بھی اس احتجاجی دھرنے میںشرکت کرتے ہوئے ریاست تلنگانہ میں قانون لازمی حق تعلیم کو نافذ کرنے کا پرزور مطالبہ کیا۔ سینئر کمیونسٹ قائد جناب سید عزیز پاشاہ نے اس احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ کی واضح ہدایت کے باوجود خانگی تعلیمی ادارے قانون حق لازمی تعلیم نافذ کرنے سے گریز کررہے ہیں۔ جناب سید عزیز پاشاہ نے کہاکہ کارپوریٹ تعلیمی اداروں کو اپنے مراکزمیںپچیس فیصد تحفظات ، غریب اور معاشی طور پر پسماندہ طلباء کے لئے فراہم کرنے کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پچیس فیصد غریب اور نادار طلباء کو نصابی کتابوں‘کاپیوں اور یونیفارم کی فراہمی کے ذریعہ مفت تعلیم دینا خانگی تعلیمی اداروں کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کرناٹک او ردہلی میں آرٹی ای قانون کے نفاذ کے باوجودتلنگانہ میں آرٹی ای قانون سے روگردانی نہ صرف سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی ہوگی بلکہ غریب اور نادار طلبہ کو ان کے حق سے محروم کرنے کے متراد ف اقدام بھی ثابت ہوگا۔ صدرنشین تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودنڈا رام نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آرٹی ای قانون سے پہلے ہی سپریم کورٹ نے ابتدائی اور اعلی تعلیم کے حصول کے لئے بھی خانگی تعلیمی اداروں کو معاشی طور پر پسماندہ طلباء کو مفت تعلیم کی فراہمی کے احکامات جاری کئے تھے مگر آرٹی ای کے ذریعہ سپریم کورٹ نے مفت تعلیم حاصل کرنے کا طریقہ کار واضح کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ شہر حیدرآباد میں سرکاری تعلیمی اداروں کی کمی کے سبب معاشی طور پر پسماندہ افراد اپنے بچوں کو خانگی تعلیمی اداروں میں تعلیم فراہم کرنے سے قاصر ہیں ان حالات میںآرٹی ای کا نفاذ شہر وں میں رہائش پذیر معاشی طور پر پسماندہ خاندانوں کے لئے اپنے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کا بہترین ذریعہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے اس ضمن میںاٹھائے جانے والے تمام اقدامات کی بھر پورتائیدکا بھی اعلان کیا۔ پروفیسر کودنڈارام نے بھی ریاست تلنگانہ میں قانون لازمی حق تعلیم نافذ کرنے کاپرزور مطالبہ کیا۔ مولانا حامد محمد خان نے اس احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے سرکاری تعلیمی اداروں کی ناقص کارکردگی کے پیش نظر معاشی طور پر پسماندہ خاندان بھی اپنے بچوں کو خانگی اسکولس میں داخل کرانے پر مجبور ہیںجہاں پر فیس کی ادائی میں تاخیر کی وجہہ سے بچوں کو امتحانات میںحصہ لینے سے محروم رکھنے کا کام کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں آرٹی ای قانون کا نفاذ ایک بڑے تعلیمی انقلاب کا نقیب ثابت ہوگا۔ سی پی آئی ایم تلنگانہ اسٹیٹ سکریٹری ویرا بھدرم نے ریاست کی ترقی کے لئے تعلیم کو عام کرنے کو لازمی قراردیا۔انہوں نے کہاکہ معاشی طور پر پسماندہ خاندانوں کے لئے مفت تعلیم حاصل کرنا ان کا جمہوری حق ہے جس کے متعلق سپریم کورٹ اور سابق کی حکومتوں نے واضح احکامات اور قوانین کا نفاذ عمل میںلایا ہے۔ انہوں نے تلنگانہ میں آرٹی ای قانون کے نفاذ کو لازمی قراردیتے ہوئے کہاکہ معاشی طور پر پسماندہ خاندانوں کے لئے آرٹی ای قانون حصول تعلیم میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کا بہترین ذریعہ ثابت ہوگا۔بعدازاں جوائنٹ ایکشن کیمپین کمیٹی کے وفد نے ڈپٹی چیف منسٹر وریاستی وزیر تعلیم مسٹر کڈیم سری ہری سے بھی اس ضمن میںتحریری نمائندگی کی۔