تلنگانہ میں سماجی سروے کے بعد راشن کارڈس یکساں بنانے کی اطلاعات

سروے میں شریک خاندانیں ہی حصول کارڈ کے حقدار ، سروے سے محروم افراد تشویش کا شکار
حیدرآباد ۔ 11 ستمبر ۔ ( سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ کے سروے کے بعد اب جبکہ راشن کارڈ یکساں بنانے کے منصوبوں کے متعلق اطلاعات منظرعام پر آ رہی ہیں اور یہ کہا جارہا ہے کہ جن خاندانوں نے سروے میں حصہ لیا ہے وہی راشن کارڈ کے حصول کے حقدار ہوں گے تو ایسے میں عوامی تشویش میں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ یہ بات درست ہے کہ حکومت کی جانب سے فرضی راشن کارڈس کو ختم کرنے کیلئے متعدد اقدامات کئے جارہے ہیں اور فیر پرائس شاپ مالکین سے بھی اس سلسلے میں تفصیلات اکٹھا کی جارہی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں لاکھوں راشن کارڈس جعلی ہیں جن کی شناخت کے بعد اُنھیں منسوخ کرنے کے اقدامات کا محکمہ سیول سپلائیز کی جانب سے آغاز کیا جاچکا ہے۔ لیکن اس کے باوجود بھی کئی ایسے راشن کارڈس موجود ہیں جو کہ فرضی طورپر تیار کئے گئے ہیں اور اُن راشن کارڈس کے ذریعہ سطح غربت سے نیچے زندگی گذارنے والے خاندانوں کے طورپر بعض مخصوص جعلساز راشن بھی حاصل کررہے ہیں ۔ حکومت کی جانب سے سروے کے دوران جو تفصیلات اکٹھا کی گئی ہیں اُن تفصیلات کی بنیاد پر حکومت نے نئے راشن کارڈس کی اجرائی کا فیصلہ کیا ہے لیکن جو خاندان سروے میں حصہ لینے سے محروم رہے ہیں اُن خاندانوں کو سروے کے عمل میں شامل کرنے کے سلسلے میں منصوبہ بندی تاحال مکمل نہیں ہوئی ہے ۔ سروے میں ہوئے انکشافات کے مطابق ریاست تلنگانہ میں 70 لاکھ سے زائد افراد کے پاس آج بھی آدھار کارڈ موجود نہیں ہے اور یوآئی ڈی اے آئی کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ آندھراپردیش میں آدھار کارڈ کی تقسیم و تیاری کا 100فیصد کام مکمل کیا جاچکا ہے لیکن حالیہ سروے میں ہوئے انکشافات کے بعد حکومت کے محکموں کی جانب سے ریاست کے عوام کے مالی موقف کے علاوہ اُن کے سماجی موقف کی تحقیق کے ذریعہ مستحقین تک سرکاری اسکیمات کے فوائد پہونچانے کے اقدامات کا آغاز ہونے جارہاہے ۔ ایسی صورت میں جو لوگ سروے کا حصہ بننے سے محروم رہے ہیں اُن میں تشویش پائی جاتی ہے ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے اعلیٰ عہدیداروں کو اس طرح کے کسی بھی فیصلے سے قبل حکومت کو اس بات سے واقف کروانا چاہئے کہ وہ سروے میں حصہ لینے سے جو خاندان محروم رہے ہیں اُن کیلئے کوئی میکانزم تیار کرے تاکہ مستقبل میں جو لوگ سروے کا حصہ بننے سے محروم رہے انھیں راشن کارڈ یا دیگر دستاویزات کے حصول میں کسی قسم کی دشواری نہ ہونے پائے ۔ حکومت کی جانب سے تیار کئے گئے منصوبہ کے مطابق سروے کے اعداد و شمار کی بنیاد پر تمام خاندانوں کو یکساں راشن کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا جارہا ہے ۔ اس فیصلے کی صورت میں موجودہ تمام راشن کارڈس کی منسوخی یقینی ہے ۔ نئے راشن کارڈس کی تیاری کے سلسلے میں تاحال کوئی طریقہ کار یا منصوبے کا افشاء نہیں کیا گیا ہے لیکن یہ بات یقینی ہے کہ حکومت نئے راشن کارڈس کی اجرائی کا ذہن بناچکی ہے ۔