تلنگانہ پرجا فرنٹ کا الزام ، پروفیسر ہرا گوپال و دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔4جنوری(سیاست نیوز) سماجی جہدکا روپروفیسر ہرا گوپال نے کہاکہ حکومت تلنگانہ ریاست میں تحریکی سرگرمیوں پر غیر معلنہ امتناع عائد کررہی ہے اور سماجی تحریکات کو پولیس کے ذریعہ کچل رہی ہے جبکہ ریاست کی برسراقتدار سیاسی جماعت کا تعلق تلنگانہ تحریک سے جڑا ہوا ہے اور اسی تحریک کی کامیابی کے بعد انہیں ریاست میںاقتدار حاصل ہوا ہے مگر سماجی تحریکوں پر روک لگا رہی ہے ۔وہ آج یہاں نیو پریس کلب سوماجی گوڑہ میں تلنگانہ پرجافرنٹ کے زیر اہتمام منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہاکہ 2017ڈسمبر کے مہینے میں تلنگانہ پرجافرنٹ کو ورنگل ڈیکلریشن پر جلسہ عام کرنے سے روکدیاگیا۔ پھر اس کے بعد جنوری میں جلسہ کی اجازت دی گئی اور21جنوری کو ورنگل ڈیکلریشن کی یاد میں ضلع ورنگل کے اندر ایک جلسہ عام منعقد کیاجانے والا ہے مگر پولیس ٹی پی ایف کے قائدین کو کھلے میدان کے بجائے انڈور میٹنگ کرنے کا اصرار کررہی ہے اور پھر ایک مرتبہ اجازت کو منسوخ کردیا گیاہے۔ انہوں نے ریاستی انتظامیہ او رپولیس کے رویہ کو قابل افسوس قراردیتے ہوئے کہاکہ سماجی تحریکات کو دبانے کی کوشش گویا عوامی مسائل کو درکنار کرنے کے مترادف ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ پولیس کی اجازت کے بعد منتظمین جلسہ پر اس بات کا دبائو ڈالنا کہ جلسہ کا مقام تبدیل کیاجائے جمہوری نظام کا حصہ نہیںہے اور یہ ڈیموکریسی کے لئے سنگین خطرہ بھی ہے۔ تلنگانہ کی عوام اس کو ہر گز برداشت نہیںکرے گی۔ ورنگل ڈیکلریشن کے عنوان پر منعقد ہونے والے جلسے کے پرامن انعقاد کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے ، اس میںکسی بھی قسم کی رکاوٹ کو برداشت نہیںکیاجائے گا۔ انقلابی مصنف ورا ورا رائو نے بھی حکومت کے رویہ کی سختی کے ساتھ مذمت کی۔ انہو ںنے کہاکہ ورنگل ڈیکلریشن دراصل بیس سال قبل دوسرے مرحلے کی تلنگانہ تحریک ہے۔ اور یہی وجہہ ہے کہ حکومت مذکورہ جلسہ عام میںرکاوٹیںکھڑا کرنے کاکام کررہی ہے۔صدر ٹی پی ایف این کرشنا‘ دیویندرا‘ پروفیسر جی لکشمن اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔