تلنگانہ میں سرمایہ کاری کے خواہش مند این آر آئیز کا ہر ممکنہ تعاون

تلنگانہ بزنس اینڈ انوسٹمنٹ فورم کے افتتاحی اجلاس سے محمد محمود علی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 7 ۔ اگست : ( پریس نوٹ ) : ریاست تلنگانہ میں سرمایہ کاری کے خواہش مند این آر آئیز کو سرکاری دفاتر کے چکر کاٹنے کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ بلکہ ان کی جانب سے ایک جامع رپورٹ پیش کرنے پر ان کا سرخ قالین خیر مقدم کے ساتھ حکومت مکمل تعاون و اقدامات کرے گی ۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی آج سعودی عرب میں مقیم این آر آئیز کی جانب سے قائم کئے گئے تلنگانہ بزنس اینڈ انوسٹمنٹ فورم (TBIF) کی چیمبر آف کامرس آڈیٹوریم میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے این آر آئیز کو تیقن دیا کہ حکومت کی جانب سے ریاست میں سرمایہ کاری کے خواہش مند این آر آئیز کی ہر ممکنہ مدد کے لیے موثر اقدامات کئے جائیں گے ۔ انہوں نے تیقن دیا کہ وہ عنقریب ایک وفد کے ہمراہ کیرالا کا دورہ کرتے ہوئے این آر آئیز کے مسائل کے تعلق سے معلومات حاصل کریں گے ۔ انہوں نے فورم کے قیام پر مبارکباد دیتے ہوئے مسلمان لڑکے و لڑکیوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہیں فنی تعلیم فراہم کرنے حکومت کی جانب سے اقدامات کا تیقن دیا ۔ انہوں نے فنی تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پرانے شہر میں پچاس ہزار تا ایک لاکھ بے روزگار نوجوانوں کو فنی تعلیم سے آراستہ کرنے موثر اقدامات کئے جائیں گے ۔ اردو زبان سے نا انصافی پر اظہار تاسف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ اردو کے ساتھ انصاف کے وعدہ کی پابند عہد ہے اور عیدالاضحی سے قبل تمام سرکاری محکموں میں اردو زبان میں تحریر بورڈ آویزاں کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اردو شعراء و ادیبوں کو ان کی طویل خدمات کے ستائش کے طور پر وظیفہ مقرر کئے جانے کا منصوبہ ہے ۔ محمد محمود علی نے تیقن دیا کہ تلنگانہ حکومت ریاست میں مسلمانوں کے کھوئے ہوئے وقار کو بحال کرنے کوشاں ہے ۔ انہوں نے اظہار تاسف کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کے امراء و جاگیر دار آج مسلم علاقوں میں کسمپرسی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہوگئے ۔ پولیس ایکشن کو ایک بدبختانہ واقعہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے نظام آف حیدرآباد کے خدمات کو ناقابل فراموش قرار دیا اور اس قدیم دور کو سنہری دور قرار دیا جس میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی سازگار فضا میں ہندو مسلم میں امتیازی رویہ اختیار کئے بغیر نظام آف حیدرآباد نے اعلیٰ عہدوں پر ہندو طبقہ سے تعلق رکھنے والے عہدہ داروں کا تقرر عمل میں لایا تھا ۔ اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جناب خلیق الرحمن نے کے سی آر کے خدمات کی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے موقع پر این آر آئیز نے کے سی آر زیر قیادت حکومت تلنگانہ پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ۔ خلیق الرحمن نے کہا کہ کے سی آر سے این آر آئیز کی کئی امیدیں وابستہ ہیں اور اس ضمن میں عنقریب ایک وفد ڈپٹی چیف منسٹر کی قیادت میں چیف منسٹر سے ملاقات کرتے ہوئے این آر آئیز کے مسائل پر مبنی ایک یادداشت پیش کرے گا ۔ انہوں نے این آر آئیز کی جانب سے فورم کے قیام کے لیے سعودی عرب کی مقدس سرزمین سے پیشرفت پر کامیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ۔ سابق آئی اے ایس آفیسر و سکریٹری جنرل فیاپسی مسٹر بھالے راؤ نے مخاطب کرتے ہوئے تلنگانہ ریاست کو سرمایہ کاری کے لیے موزوں مقام قرار دیا ۔ فورم کے قیام پر اظہار مسرت کرتے ہوئے انہوں نے کامیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ۔ ڈاکٹر محمد اشرف علی صدر فورم نے خیر مقدمی تقریر کی جب کہ نائب صدر سید اکرم محی الدین نے ڈپٹی سی ایم کو مومنٹو پیش کیا ۔ فیڈریشن آف انڈین اسوسی ایشن ( امریکہ ) کے ٹرسٹی چیرمین جناب افتخار شریف کے تحریک تشکر پر فورم کے اجلاس کا اختتام عمل میں آیا ۔ اجلاس میں ضیا الرحمن ایڈیٹر یاہند ڈاٹ کام ، میر ممتاز ، علی اکرم ، اعجاز احمد خاں ، ڈاکٹر ہارون سعید ، میر محسن علی کے علاوہ این آر آئیز کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔۔