تلنگانہ میں زرعی شعبہ کو نظر انداز کرنے کا چیف منسٹر پر الزام

دیورکنڈہ میں ریتو رانا بھیری ، صدر پی سی سی اتم کمار ریڈی کا خطاب
حیدرآباد ۔ 8 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کیپٹن اتم کمار ریڈی نے ریاست میں زرعی شعبہ کو یکسر نظر انداز کرنے کا چیف منسٹر کے سی آر پر الزام عائد کیا ۔ دیورکنڈہ میں منعقدہ ریتو رانا بھیری جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیپٹن اتم کمار ریڈی نے کہا کہ کسانوں کے ایک لاکھ روپئے تک قرضہ جات معاف کرنے کے وعدے کو حکومت نے ابھی تک پورا نہیں کیا ہے ۔ اپنے انتخابی وعدے کی تکمیل کے لیے کے سی آر آئندہ عام انتخابات تک کسانوں کو انتظار کرا رہے ہیں ۔ 37 لاکھ کسان ریاست میں قرض معاف ہونے کے منتظر ہے ۔ حصول قرض کے لیے 3.5 لاکھ خواتین نے زیورات کو رہن رکھا ہے لیکن حکومت کی جانب سے قرض معافی کی ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے انہیں اپنے زیورات نہیں مل پائے ہیں ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے کہا کہ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں میں راحت کاری کے اقدامات کرنے کے لیے تلنگانہ حکومت کو مرکز سے 920 کروڑ روپئے وصول ہوئے ہیں ۔ متاثرہ کسانوں کو راحت فراہم کرنے کے بجائے ٹی آر ایس حکومت نے مرکزی فنڈز کو دوسرے اسکیمات کے لیے استعمال کرلیا ہے ۔ کیپٹن اتم کمار ریڈی نے کہا کہ اگر کسانوں کے قرضہ جات یکمشت ادا کئے جاتے ہیں تو بنکوں کی جانب سے کسانوں کو نئے قرضہ جات حاصل ہوں گے اور خانگی فینانسرس سے کسانوں کو چھٹکارا ملے گا ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے جی او 421 پر عمل آوری کرتے ہوئے خود کشی کرنے والے کسانوں کے افراد خاندان کو فی کس 6 لاکھ روپئے ایکس گریشیا فراہم کرنے کا حکومت سے مطالبہ کیا ۔ انہوں نے مختلف پراجکٹس کی تعمیرات کے لیے حکومت کی جانب سے کسانوں اور غریب عوام سے زبردستی اراضیات حاصل کرنے اور انہیں معقول معاوضہ ادا نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت حصول اراضیات قانون 2013 کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی طرف سے جی اوز جاری کرتے ہوئے معاوضہ کی ادائیگی میں متاثرین سے نا انصافی کرنے کا الزام عائد کیا ۔۔