کابینہ میں خواتین نظر انداز افسوسناک ، بتکما تہوار کو سرکاری طور پر منانے پر محمد علی شبیر کا ردعمل
حیدرآباد ۔ 22 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : ڈپٹی فلور لیڈر کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے خواتین کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ خواتین کے مسائل پر مگر مچھ کے آنسو بہاتے ہوئے انہیں دھوکہ دے رہے ہیں ۔ ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر محمد محمود علی پر کبھی پورے نہ ہونے والے وعدے کرتے ہوئے مسلمانوں کو ہتھیلی میں جنت دکھانے کا الزام عائد کیا ۔ آج میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر محمد علی شبیر نے بتکما کو سرکاری تقاریب کے طور پر منانے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صرف بتکما کو سرکاری تقریب کے طور پر منانا خواتین کی ترقی اور بہبود نہیں ہے بلکہ خواتین کی ترقی کے لیے خصوصی حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت ہے کیوں کہ خواتین ریاست کی آبادی کا نصف حصہ ہے ۔ انہیں نظر انداز کرنا مضحکہ خیز ہے ۔ ٹی آر ایس حکومت کے پاس خواتین کی ترقی و بہبود کے لیے کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے اور نہ ہی حکمت عملی ہے حقیقت میں ٹی آر ایس میں خواتین کی کوئی عزت و احترام نہیں ہے جس کی زندہ مثال چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی کابینہ ہے ۔ جس میں ایک خاتون کو بھی بحیثیت وزیر شامل نہیں کیاگیا ہے جب کہ ٹی آر ایس کے ٹکٹ پر کئی خواتین اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے ہیں ۔ دونوں ایوانوں میں کسی بھی ایوان میں کارکن نہ ہونے کے باوجود چیف منسٹر تلنگانہ نے این نرسمہا ریڈی کو کابینہ میں شامل کیا اور بعد میں قانون سازکونسل کے لیے منتخب کیا جب کہ خواتین سے مکمل نا انصافی کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر چیف منسٹر تلنگانہ کو خواتین کے مسائل سے دلچسپی ہے تو وہ فوری اپنی کابینہ میں کسی خاتون کو شامل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ہمیشہ خواتین کا احترام کیا ہے نہ صرف انہیں ایوانوں کے لیے منتخب کیا بلکہ وزارتوں میں بھی اہم ذمہ داری سونپتے ہوئے انہیں مکمل اختیارات اور آزادی دی تھی ۔ سابق ریاستی وزیر مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ کانگریس پارٹی عوامی مسائل پر حکومت سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کرتے ہوئے عوامی مسائل کی یکسوئی کے لیے حکومت پر دباؤ بنائے گی ۔ انہوں نے رضاکارانہ تنظیم کے قائد مسٹر ورا ورا راؤ کو گرفتار کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو ان سے غیر مشروط معذرت خواہی کرنے کا مطالبہ کیا ۔ مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر محمد محمود علی ایسے وعدے کررہے ہیں جس پر عمل آوری ممکن نہیں ہے جو وعدے منشور میں کئے گئے ہیں اس پر عمل کرنے میں حکومت ناکام ہے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر کبھی پورے نہ ہونے والے وعدے کرتے ہوئے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو گمراہ کررہے ہیں انہوں نے ریاستی وزیر داخلہ مسٹر این نرسمہا ریڈی کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا ۔۔