تلنگانہ میں تعطیل ، آندھرا پردیش کے لیے کام کا دن

مشترکہ دارالحکومت حیدرآباد کے سکریٹریٹ میں ملازمین کی عجیب و غریب صورتحال
حیدرآباد۔یکم جنوری، ( سیاست نیوز) آندھرا پردیش کی دو ریاستوں میں تقسیم کے باوجود حیدرآباد مشترکہ دارالحکومت ہونے کے سبب بسا اوقات دونوں ریاستوں کے عہدیداروں اور ملازمین کو عجیب صورتحال کا سامنا ہے۔ بعض اوقات تلنگانہ حکومت کسی مسئلہ پر تعطیل کا اعلان کرتی ہے لیکن حیدرآباد میں واقع آندھرا پردیش کے دفاتر میں ملازمین کو کام پر حاضر ہونا پڑ رہا ہے۔ دونوں ریاستوں کا سکریٹریٹ بھی ایک ہی احاطہ میں قائم ہے جس کے سبب ایک حصہ سرگرم اور دوسرا حصہ سنسان دکھائی دیتا ہے۔ آج سال نو کے موقع پر سکریٹریٹ میں کچھ اسی طرح کی صورتحال کا سامنا تھا۔ تلنگانہ حکومت نے پہلی مرتبہ سال نو کو عام تعطیل کا اعلان کیا تھا جبکہ آندھرا پردیش میں یہ کام کا دن تھا۔ آندھرا پردیش کے سکریٹریٹ میں عہدیدار اور ملازمین موجود تھے جبکہ تلنگانہ کا سکریٹریٹ چھٹی کے باعث سنسان دکھائی دے رہا تھا۔ سال نو کے سبب آندھرا پردیش کے دفاتر میں حاضری معمول سے کم تھی ۔ دلچسپ بات تو یہ تھی کہ ملازمین کی عدم تقسیم کے باعث آندھرا پردیش کے سکریٹریٹ میں تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں ملازمین برسر خدمت ہیں لیکن انہیں آندھرا پردیش حکومت کے احکامات کی پابندی کرتے ہوئے ڈیوٹی پر حاضر ہونا پڑ رہا ہے۔ تلنگانہ سے تعلق کے باوجود وہ تلنگانہ حکومت اور تلنگانہ کے دیگر ملازمین کو حاصل مراعات و سہولتیں سے محروم ہیں۔ ایسے ادارے جو ابھی تک تقسیم نہیں ہوئے ان میں بیشتر اداروں میں آج کام کا دن تھا لیکن اقلیتی اداروں نے تلنگانہ حکومت کے احکامات کو ترجیح دیتے ہوئے اپنے دفاتر کو بند رکھا۔ اقلیتی اداروں میں وقف بورڈ، اقلیتی فینانس کارپوریشن، اردو اکیڈیمی کی تقسیم بھی مکمل نہیں ہوئی ہے اور اصولاً ان اداروں کو آج کام کرنا چاہیئے تھا۔ لیکن یہ ادارے بند تھے۔ حیدرآباد میں ان اداروں کے ہیڈ آفس ہونے کے سبب تمام ملازمین نے تلنگانہ حکومت کی چھٹی کو اختیار کرلیا جبکہ آندھرا پردیش کے اضلاع میں موجود اقلیتی اداروں کے دفاتر آج کھلے رہے اور معمول کے مطابق کام ہوا۔ وہ کسی بھی مسئلہ پر ہیڈ آفس سے ربط پیدا کرنے میں ناکام رہے کیونکہ حیدرآباد میں تمام دفاتر چھٹی منارہے تھے۔