تلنگانہ میں تشکیل حکومت کا دعوی

ٹی آر ایس سربراہ چندرا شیکھر راو کی گورنر سے خیر سگالی ملاقات

حیدرآباد 18 مئی (سیاست نیوز) مسٹر کے چندرشیکھر راؤ صدر تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے آج گورنر سے ملاقات کرتے ہوئے نوتشکیل شدہ ریاست تلنگانہ میں تشکیل حکومت کا دعویٰ پیش کردیا۔ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے گورنر آندھراپردیش مسٹر ای ایس ایل نرسمہن سے زائداز 20 ارکان اسمبلی کے ہمراہ ملاقات کی اور تلنگانہ میں پارٹی کو حاصل اکثریت کے متعلق واقف کروایا۔ اِس موقع پر صدر ٹی آر ایس نے گورنر کو 63 ارکان اسمبلی کی جانب سے دستخط کردہ مکتوب حوالے کیا جس میں ٹی آر ایس ارکان اسمبلی نے مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کو ٹی آر ایس مقننہ پارٹی کا قائد منتخب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے علاقہ تلنگانہ میں 119 نشستوں میں 63 اسمبلی کی نشستوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ 17 کے منجملہ 11 پارلیمنٹ کی نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ راج بھون میں گورنر آندھراپردیش سے ملاقات کے دوران ٹی آر ایس قائدین ریاست کی مجموعی ترقی میں معاونت کی توقع کا اظہار کرتے ہوئے گورنر سے خواہش کی کہ تلنگانہ میں جلد از جلد تشکیل حکومت کے عمل کو مکمل کرلیا جائے۔

اِس موقع پر ارکان اسمبلی کے علاوہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے ہمراہ ٹی آر ایس جنرل سکریٹری مسٹر کے کیشو راؤ ، مسٹر این نرسمہا ریڈی، مسٹر ایٹالہ راجندر و دیگر موجود تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ گورنر آندھراپردیش نے تلنگانہ میں تشکیل حکومت کے متعلق تفصیلی بات چیت کی۔ چیف منسٹر کے عہدہ کے لئے نامزد صدر ٹی آر ایس مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے گورنر سے اِس موقع پر تلنگانہ میں برقی قلت و پیداوار میں ہونے والی تخفیف کے علاوہ علاقہ تلنگانہ میں 3 نئے برقی پراجکٹس کے متعلق بات چیت کی۔ باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے بموجب اِس ملاقات کے دوران گورنر آندھراپردیش نے مسٹر کے چندرشیکھر راؤ سے کہاکہ اب اقتدار آپ کے حوالے ہے اور ٹی آر ایس تلنگانہ میں برقی کا انتظام خود کرسکتی ہے۔ گورنر آندھراپردیش کو تلنگانہ راشٹرا سمیتی ارکان اسمبلی نے ایک اور علیحدہ یادداشت حوالے کرتے ہوئے خواہش کی کہ مرکز سے 2 جون کو متعین کردہ نئی ریاست کی تشکیل کی تاریخ میں تبدیلی کی خواہش کی گئی ہے اور اِس بات کی درخواست کی گئی ہے کہ 2 جون سے قبل کی کوئی تاریخ دی جائے۔ بتایا جاتا ہے کہ گورنر آندھراپردیش مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے کہاکہ تشکیل حکومت اور چیف منسٹر کا اعلان 2 جون یا اُس کے دوسرے دن ہی ممکن ہے۔ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے مسٹر ای راجندر نے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ٹی آر ایس قائدین بالخصوص ارکان اسمبلی و پارٹی صدر نے انتخابات کے بعد اکثریت حاصل ہونے پر گورنر سے روایتی ملاقات کی ہے۔ اِس ملاقات کے دوران گورنر کو اِس بات سے واقف کروایا گیا ہے کہ تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے اپنے قائد کے طور پر بہ اتفاق آراء مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کو منتخب کرلیا ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ ٹی آر ایس تشکیل حکومت کے بعد اپنے تمام اعلانات و منشور کو عملی جامہ پہنانے پر توجہ مرکوز کرے گی۔ تشکیل حکومت میں عجلت سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے اُنھوں نے بتایا کہ تشکیل حکومت کے سلسلہ میں ٹی آر ایس نے جو دعویٰ پیش کیا ہے وہ اکثریت کی بنیاد پر پیش کیا ہے اور 2 جون کی متعین تاریخ میں تبدیلی کی خواہش اِس لئے کی گئی ہے کہ تشکیل حکومت میں تاخیر نہ ہو۔ مسٹر ای راجندر نے بتایا کہ ریاست میں برقی کے مسئلہ کے حل کے لئے تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے جو منصوبہ تیار کیا ہے

اُس سے برقی پیداوار کا مسئلہ قطعی طور پر حل ہوجائے گا۔ اُنھوں نے مستقبل میں مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی زیرقیادت بہتر حکمرانی اور تلنگانہ کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہاکہ تلنگانہ راشٹرا سمیتی پر عوام نے جو اعتماد کیا ہے اُس اعتماد کی برقراری کے علاوہ تلنگانہ عوام کے حقوق کے تحفظ کے لئے آئندہ حکومت ممکنہ اقدامات کرے گی۔ قبل ازیں صدر ٹی آر ایس مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے منتخبہ ارکان اسمبلی کے ہمراہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے حالات کا جائزہ لیا اور تشکیل حکومت کے دعوے کا اعلان کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ راشٹرا سمیتی قائدین بہت جلد ایک مرتبہ پھر گورنر آندھراپردیش سے ملاقات کرتے ہوئے دیگر اُمور کی تکمیل کریں گے۔ ٹی آر ایس قائدین کے بموجب آج جو ملاقات مسٹر ای ایس ایل نرسمہن سے کی گئی ہے وہ روایتی اور خیرسگالی ہے۔ اِس ملاقات کے دوران ٹی آر ایس نے سیاسی حالات سے گورنر آندھراپردیش کو واقف کروایا۔