آندھرا پردیش و تلنگانہ کے بی جے پی قائدین کے ساتھ دہلی میں اجلاس ، پارٹی موقف و امکانات کا جائزہ
حیدرآباد۔/2فبروری، ( سیاست نیوز) بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امیت شاہ نے تلنگانہ میں پارٹی کو مستحکم کرنے اور آئندہ عام انتخابات میں بہتر مظاہرہ کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ امیت شاہ نے تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے بی جے پی قائدین کے ساتھ نئی دہلی میں علحدہ علحدہ اجلاس طلب کرتے ہوئے دونوں ریاستوں میں پارٹی موقف اور امکانات کا جائزہ لیا۔ اطلاعات کے مطابق امیت شاہ نے آندھرا پردیش کے قائدین کے مقابلہ تلنگانہ قائدین کو زائد وقت دیتے ہوئے دو گھنٹے تفصیلی بات چیت کی۔ امیت شاہ نے بتایا کہ پارٹی کے داخلی سروے کے مطابق تلنگانہ میں بی جے پی کا موقف کافی بہتر ہے اور انتخابات تک اس موقف کو مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسمبلی کی 119 اور لوک سبھا کی 17 نشستوں پر پارٹی تنہا مقابلہ کرے گی اور کسی بھی پارٹی کے ساتھ انتخابی مفاہمت نہیں کی جائے گی۔ امیت شاہ نے جاریہ ماہ تلنگانہ کا تین روزہ دورہ کرنے کا تیقن دیا تاہم اس سلسلہ میں تواریخ کا جلد ہی اعلان کیا جائے گا۔ امیت شاہ کے تلنگانہ دورہ اور تلنگانہ کی سیاست پر توجہ مرکوز کرنے سے پارٹی کیڈر میں غیر معمولی جوش و خروش دیکھا جارہا ہے۔ امیت شاہ نے پارٹی قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ زائد نشستوں پر کامیابی کے نشانہ کے ساتھ تلنگانہ میں مصروف ہوجائیں۔ 119 اسمبلی اور 17 پارلیمانی حلقوں میں بوتھ سطح کی کمیٹیوں کی تشکیل میں تیزی پیدا کرنے کی ہدایت دی گئی۔ پارٹی کے ریاستی صدر ڈاکٹر کے لکشمن، سابق مرکزی وزیر بنڈارودتاتریہ، اسمبلی میں فلور لیڈر جی کشن ریڈی اور ایم ایل سی رامچندر راؤ ملاقات کے وقت موجود تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ امیت شاہ نے پارٹی قائدین کو بتایا کہ تلنگانہ میں مستقبل میں بی جے پی کیلئے امکانات روشن ہیں۔ انہوں نے وسط مدتی انتخابات کے سلسلہ میں قائدین سے کوئی بات چیت نہیں کی۔ پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری مرلیدھر راؤ اور رام مادھو بھی اجلاس میں شریک تھے۔ امیت شاہ نے کہا کہ کرناٹک کے بعد جنوبی ہند میں تلنگانہ میں بی جے پی کے برسراقتدار آنے کے امکانات روشن ہیں۔ ریاستی قائدین نے امیت شاہ کو بتایا کہ بعض مرکزی وزراء کے دورہ حیدرآباد کے موقع پر ٹی آر ایس حکومت کی ستائش سے بی جے پی کیلئے مشکلات پیدا ہورہی ہیں۔ اس کے علاوہ بی جے پی اور ٹی آر ایس میں انتخابی مفاہمت کی اطلاعات بھی میڈیا کے ذریعہ پھیلائی جارہی ہیں۔ تلنگانہ کے قائدین نے امیت شاہ سے خواہش کی کہ وہ مرکزی وزراء کو پابند کریں کہ وہ تلنگانہ کی اسکیمات کی ستائش سے گریز کریں۔ امیت شاہ نے کہا کہ جس پارٹی کی مجلس سے دوستی ہے اس سے بی جے پی کس طرح مفاہمت کرسکتی ہے۔ امیت شاہ نے کہا کہ صرف اسکیمات کی ستائش کی حد تک مرکزی وزراء کے محدود ہونے پر کوئی اعتراض کی گنجائش نہیں۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ پارٹی ہائی کمان تلنگانہ یونٹ کی کارکردگی سے مطمئن ہے اور تلنگانہ میں کسی بھی پارٹی سے مفاہمت کے بغیر انتخابات کی تیاری میں جُٹ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ریاست میں اقتدار حاصل کرنے کے مقصد سے کام کرے گی۔