حیدرآباد۔6جولائی ( این ایس ایس ) تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اپنی حکومت کے ترجیحی پراجکٹ ’ہریتا ہارم‘ کے ایک حصہ کے طور پر آج ضلع نظام آباد کے موضع موتھے کیلئے کئی ترغیبات کا اعلان کیا ۔ انہوں نے مرکزی وزیر ماحولیات پرکاش جاؤڈیکر اور نظام آباد کی رکن پارلیمنٹ کے کویتا کے ساتھ اس موضع کے ایک اسکول میں شجرکاری کی ۔ کے سی آر نے اس موقع پر خطاب کے دوران اعلان کیا کہ اس گاؤں میں سڑکیں بچھانے اور ڈرینج لائن کی تعمیر کے مقصد سے دو کروڑ روپئے کی مالی امداد فراہم کی جائے گی جب کہ کے سی آر کی دختر کویتا رکن پارلیمنٹ کے فنڈ سے 50لاکھ روپئے فراہم کریں گی ۔ چندر شیکھر راؤ نے اپنے خطاب کے دوران مزید کہا کہ ’’ موتھے میرا اپنا گاؤں ہے اور یہاں کی مٹھی اس حد تک طاقتور ہے کہ اُس کو زرعی باؤلیوں میں ملایا جانا چاہیئے جس سے بہتر فصلیں ہوسکتی ہیں ‘‘ ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ’’ یہ میری ذمہ داری اور فرض ہے کہ میں اس گاؤں کو ترقی دوں ‘ ورنہ میں اپنی اہمیت سے محروم ہوجاؤں گا ‘‘ ۔ کے سی آر نے یاد دلایا کہ اس گاؤں کی مٹی تھام کر انہوں نے تلنگانہ تحریک کو اپنے عروج پر پہنچا دیا تھا ۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ اس گاؤں کی ترقی کیلئے خاطرخواہ فنڈس فراہم کئے جائیں گے ۔ اس گاؤں کی پسماندگی کیلئے انہوں نے ناکافی بارش اور سابق حکومتوں کی لاپرواہی کو ذمہ دار قرار دیا ۔ چیف منسٹر نے پنچایت عمارت کیلئے 80لاکھ روپئے کی فراہمی کا اعلان کیا ۔ اس کے علاوہ توانائی کی ضروریات کی تکمیل کیلئے ایک ٹرانسفارمر لگایا جائے گا اور بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے عصری دواخانہ تعمیر کیا جائے گا ۔ چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ’’ میں چونکہ بارش تو نہیں برسا سکتا یہ آپ پر منحصر ہے کہ بارش کیلئے سازگار حالات مہیا کرنے کے مقصد سے ہریتا ہارم پراجکٹ میں رضاکارانہ طور پر حصہ لیں ‘ تاکہ ضلع نظام آباد کو سرسبز و شاداب بنایا جاسکے ‘‘ ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کو سرسبز بنانے کی مہم کے تحت ہر گاؤں کو 40ہزار پودے فراہم کئے جارہے ہیں لیکن موضع موتھے کو ایک ہزار زائد پودے فراہم کئے جائیں گے ۔ چیف منسٹر نے عوام پر زور دیا کہ وہ ان پودوں کی اُس وقت تک بہتر نگہداشت کریں جب تک وہ گھنے درختوں میں تبدیل نہیں ہوجاتے ۔ چیف منسٹر نے اس ضلع کے غریب عوام کیلئے دو بیڈرومس پر مشتمل فلیٹس ‘ گوداوری سے پانی اور اسپرنکلس کے ذریعہ آبپاشی کی فراہمی کا وعدہ کیا ۔ چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ’’ میں بہت جلد کالیشورم پراجکٹ کا سنگ بنیاد رکھنا چاہتا ہوں جس کے ذریعہ 3800 ایکڑ کے منجملہ 3000 ایکڑ اراضی کو ڈریپ کے ذریعہ آبپاشی کی سہولت حاصل ہوجائے گی ‘‘ ۔