تلنگانہ میں برقی قلت دور کرنے میں حکومت ناکام

کسانوں کی خودکشی کے لئے چیف منسٹر ذمہ دار، محمد علی شبیر کا بیان
حیدرآباد /22 ستمبر (سیاست نیوز) قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے کہا کہ تلنگانہ میں برقی قلت دور کرنے کے لئے ٹی آر ایس دور حکومت میں ایک میگاواٹ برقی نہیں پیدا کی گئی۔ واضح رہے کہ کل سے شروع ہونے والے تلنگانہ کونسل کے اجلاس کی حکمت عملی تیار کرنے محمد علی شبیر نے کانگریس کے ارکان قانون ساز کونسل کا اجلاس طلب کیا، جس میں ریاست کی تازہ صورت حال، ناکافی بارش، خشک سالی، کسانوں کی خودکشی، قرضوں کی عدم معافی، بینکرس کی جانب سے نئے قرضوں کی اجرائی سے انکار کے علاوہ دیگر مسائل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ بعد ازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں جو برقی پیدا کی گئی تھی، صرف اسی پر انحصار کیا جا رہا ہے، جب کہ کانگریس نے 2014ء میں اقتدار حاصل ہونے کی صورت میں اندرون 15 یوم خودکشی کرنے والے کسانوں کے ارکان خاندان کو فی کس ڈیڑھ لاکھ روپئے ایکس گریشیا فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ انھوں نے ٹی آر ایس قائدین کی جانب سے کسانوں کی خودکشی کا ذمہ دار کانگریس حکومت کو قرار دینے کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ ٹی آر ایس حکومت کے غلط فیصلوں کی وجہ سے ریاست میں برقی بحران پیدا ہوا ہے اور کسان خودکشی کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے اب تک خشک سالی سے متاثرہ منڈلوں کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا، جب کہ ناکافی بارش کے علاوہ غیر موسمی اور تیز بارش سے فصلوں کو نقصان ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس نے فاضل بجٹ کے ساتھ تلنگانہ ریاست کو ٹی آر ایس حکومت کے حوالے کیا تھا، تاہم حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ریاست کا بجٹ خسارے میں آگیا۔ انھوں نے کہا کہ تمام عوامی مسائل کو کانگریس کے ارکان قانون ساز کونسل ایوان میں موضوع بحث بناکر اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کریں گے۔