حیدرآباد۔/26ستمبر، ( سیاست نیوز) وزیر فینانس ای راجندر نے تلنگانہ میں جاری برقی بحران کیلئے سابق حکومتوں کو ذمہ دار قرار دیا۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر فینانس نے اعتراف کیا کہ برقی کی پیداوار میں کمی کے باعث تلنگانہ برقی کی قلت کا شکار ہے اور حکومت اس صورتحال سے اُبھرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کی غلط پالیسیوں کے سبب تلنگانہ آج برقی قلت کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئندہ تین برسوں میں تلنگانہ کو برقی بحران سے نجات دلانے کیلئے سنجیدہ ہے۔ کھمم ضلع میں ایلندو، کتہ گوڑم اور مانوگرو میں پاور پراجکٹس قائم کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2017 تک تلنگانہ کو برقی بحران سے نجات حاصل ہوجائے گی اور اس کے بعد ریاست میں برقی کی کٹوتی نہیں رہے گی۔ راجندر نے کہا کہ گھریلو صارفین کے علاوہ زرعی اور صنعتی شعبہ کیلئے بھی مناسب برقی کی سربراہی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فصلوںکو نقصان سے بچانے کیلئے حکومت سنجیدہ ہے اور محکمہ برقی کے عہدیداروں کو ضروری ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ انہوں نے اپوزیشن پر الزام عائد کیا کہ وہ برقی سربراہی کے مسئلہ پر کسانوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ اپوزیشن کے پروپگنڈہ کا شکار نہ ہوں کیونکہ صورتحال اس قدر ابتر نہیں جس طرح اپوزیشن جماعتیں ظاہر کررہی ہیں۔
انہوں نے ورنگل میں ہیلت منسٹری کے قیام سے متعلق چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ورنگل میں ہیلت یونیورسٹی کا قیام خوش آئند بات ہے۔ وزیر فینانس نے کہا کہ حکومت آبادی کے اعتبار سے ڈاکٹروں کا تقرر کرے گی تاکہ عوام کو بہتر طبی سہولتیں فراہم ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں طبی خدمات کو بہتر بنانے ہر ضلع میں سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹل کے قیام کا منصوبہ ہے۔ وزیر فینانس نے ریاست میں کسانوں کی موجودہ مشکلات کیلئے کانگریس اور تلگودیشم کو ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اپنی خامیوں کو چھپانے کیلئے تلگودیشم اور کانگریس حکومت پر الزام تراشی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنہرے تلنگانہ کی تشکیل کیلئے چندر شیکھر راؤ سنجیدگی سے اقدامات کررہے ہیں۔ ریاست میں صنعتی ترقی اور نئی صنعتوں کے قیام کیلئے سرمایہ کاری میں اضافہ کے ذریعہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کو مشورہ دیا کہ وہ تنقیدوں کی بجائے تعمیری رول ادا کریں۔