تلنگانہ میں بتکما کے ذریعہ حکومت کی کارکردگی کا تاثر

تقاریب میں سرکاری مشنری کے استعمال کا الزام : ڈاکٹر این جناردھن ریڈی
حیدرآباد 28 ستمبر (سیاست نیوز) بی جے پی کے سینئر قائد سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر این جناردھن ریڈی نے کسانوں کے مسائل کو نظرانداز کرکے بتکماں تقاریب میں سرکاری مشنری کو معروف کرنے کا چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ پر الزام عائد کیا۔ ڈاکٹر جناردھن ریڈی نے کہاکہ ٹی آر ایس کے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں پر عمل کرنے کے بجائے حکومت بتکماں کے ذریعہ یہ تاثر دینے کی کوشش کررہی ہے کہ وہ کام کررہی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ حکومت پوری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ اقتدار کے 4 ماہ مکمل کرنے والے چیف منسٹر تلنگانہ نے ایسا کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا جس کی تائید یا ستائش کی جاسکے۔ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ صرف خیالی پلاؤ پکارہے ہیں۔ تلنگانہ میں کسان بہت پریشان ہیں۔ زرعی سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئی ہیں۔ برقی کٹوتی سے کسان اور سماج کے تمام شعبے بے حد متاثر ہوگئے ہیں مگر چیف منسٹر تلنگانہ نے برقی مسائل کی یکسوئی کے لئے کوئی عملی اقدامات نہیں کئے اور نہ ہی پڑوسی ریاستوں سے برقی خریدتے ہوئے تلنگانہ میں برقی طلب کو پورا کرنے کی کوشش کی ہے۔ سارا تلنگانہ برقی بحران کا شکار ہے۔ قرضوں میں مبتلا کسان خودکشی پر مجبور ہیں۔ کسانوں کے قرضوں کو معاف کرنے میں ناکام ہونے والی حکومت کسانوں کو اعتماد میں لینے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھارہی ہے۔ صرف بتکماں کو سرکاری تقاریب کے طور پر مناتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کررہی ہے کہ حکومت کام کررہی ہے۔ سرکاری مشنری کو عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے مصروف کرنے کے بجائے بتکماں کھیلنے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے۔ کسانوں کی بدحالی پر جشن منانا کہاں تک درست ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی عوامی مسائل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ اقتدار کے 100 دن مکمل ہونے کے بعد ٹی آر ایس حکومت کا ہنی مون ختم ہوگیا ہے۔ بی جے پی اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کرے گی۔ عوامی مسائل پر حکومت کے خلاف احتجاجی مہم کا آغاز کرے گی۔