تلنگانہ میں ایک کروڑ ایکڑ اراضی سیراب کرنے کا منصوبہ

چیف منسٹر کے سی آر کے عہد کی تکمیل کا عزم ، نرنجن ریڈی نائب صدر نشین منصوبہ بندی کمیشن
حیدرآباد۔/3فبروری، ( سیاست نیوز) ریاستی منصوبہ بندی کمیشن کے نائب صدر نشین نرنجن ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں ایک کروڑ ایکر اراضی کو سیراب کرنے کا منصوبہ ہے اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے اس عہد کی بہر صورت تکمیل کی جائے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نرنجن ریڈی نے آبپاشی پراجکٹس پر اپوزیشن جماعتوں کی تنقیدوں کو مسترد کردیا اور کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش میں آندھرائی حکمرانوں نے تلنگانہ کے پراجکٹس کو نظرانداز کردیا تھا لیکن اسوقت کانگریس اور تلگودیشم کے قائدین خاموش تماشائی بنے رہے۔ اب جبکہ نئی ریاست تلنگانہ میں مشن کاکتیہ اور مشن بھیگرتا جیسی منفرد اسکیمات کے ذریعہ سنہری تلنگانہ کی تشکیل کے اقدامات کئے جارہے ہیں، اپوزیشن جماعتیں پراجکٹ کی تعمیر میں رکاوٹ پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپوزیشن کی سازش کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پراجکٹس کی مقررہ وقت پر تکمیل کیلئے ہر ممکنہ اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوششیں افسوسناک ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کو اپنے رویہ میں تبدیلی لانی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ پراجکٹس میں بے قاعدگیوں کے الزامات بے بنیاد ہیں اور الزامات عائد کرنے والے قائدین خود سابق میں سرکاری اسکیمات میں بے قاعدگیوں میں ملوث رہ چکے ہیں۔ نرنجن ریڈی نے کہا کہ متحدہ آندھرا پردیش میں حکمرانوں نے محبوب نگر ضلع کو بری طرح نظرانداز کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یکم جون 2001 کو تلنگانہ سے ناانصافیوں کے خلاف پہلی مرتبہ ضلع محبوب نگر میں اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔ اجلاس سے ایک ہفتہ قبل ہی علحدہ تلنگانہ کے حق میں عوام میں شعور بیداری کے اقدامات کئے گئے۔ یہی وجہ ہے کہ تلنگانہ تحریک میں عوام نے ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کی اور پرامن جدوجہد کے ذریعہ تلنگانہ حاصل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ محبوب نگر اور کریم نگر اضلاع کی ترقی کے سلسلہ میں اپوزیشن جماعتوں کے دعوے بے بنیاد ہیں۔ تلنگانہ حکومت نے  بہتر نظم و نسق اور پسماندہ علاقوں کی ترقی کیلئے نئے اضلاع قائم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی قومی اور ریاستی سطح پر علحدہ علحدہ موقف اختیار کرتی ہے جبکہ ٹی آر ایس کا صرف ایک ہی موقف ہے اور وہ ریاست کو سرسبز وشاداب بنانے کے اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تمام طبقات کی ترقی کے عہد کی پابند ہے اور ملک میں بہبودی اسکیمات پر سب سے زیادہ بجٹ خرچ کرنے والی ریاست کی حیثیت سے تلنگانہ کا شمار ہوتا ہے۔ کلواکرتی کے کانگریس رکن اسمبلی وشنو وردھن ریڈی پر تنقید کرتے ہوئے نرنجن ریڈی نے کہا کہ وشنو وردھن ریڈی پراجکٹس کے بارے میں معلومات کے بغیر ہی الزامات عائد کررہے ہیں۔ کلواکرتی پراجکٹ کے بارے میں غلط معلومات کو عام کرنا افسوسناک ہے۔ انہیں چاہیئے کہ وہ پہلے پراجکٹ کی تفصیلات حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پراجکٹ متحدہ آندھرا کے حکمرانوں کے باعث آگے نہیں بڑھ سکا تھا۔ پلاننگ کمیشن کے نائب صدرنشین نے اپوزیشن جماعتوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے رویہ میں تبدیلی لاتے ہوئے ریاست کی ترقی میں حصہ دار بنیں بجائے اس کے کہ حکومت کی ہر اسکیم پر تنقید کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی پالیسی کو عوام برداشت نہیں کریں گے۔