آروگیہ شری اسکیم کے تحت 7 لاکھ سے زائد افراد کو فائدہ، اسمبلی میں وزیر صحت لکشما ریڈی کا بیان
حیدرآباد۔ 29 مارچ (سیاست نیوز) وزیر صحت ڈاکٹر لکشما ریڈی نے کہا کہ مرکزی حکومت کو تلنگانہ میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس ( ایمس ) کے قیام کے لیے تجویز روانہ کی گئی تھی جسے مرکز نے منظوری دے دی ہے۔ وقفہ سوالات کے دوران کے وینکٹیشور ریڈی کے سوال پر وزیر صحت نے بتایا کہ مرکزی وزیر فینانس نے پارلیمنٹ میں اعلان کرتے ہوئے تلنگانہ کے لیے ایمس کی منظوری دی۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو نے 5 فروری کو حکومت ہند کو اس سلسلہ میں مکتوب روانہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بی بی نگر میں ایمس کے لیے 200 ایکڑ اراضی کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ایک اور رکن جلگم وینکٹ رائو کے سوال پر وزیر صحت نے بتایا کہ آروگیہ شری اسکیم کے تحت گزشتہ تین برسوں میں 7 لاکھ 34 ہزار 609 افراد نے استفادہ کیا اور ان پر 1441 کروڑ 27 لاکھ کے اخراجات ہوئے ہیں۔ 2014-15 میں ایک لاکھ 96 ہزار 865 افراد پر 387 کروڑ 73 لاکھ کا خرچ آیا۔ 2015-16ء میں 2 لاکھ 60 ہزار 539 افراد نے آروگیہ شری اسکیم سے استفادہ کیا جس پر حکومت کی جانب سے 444 کروڑ 39 لاکھ کا خرچ آیا۔ 2016-17ء میں 2 لاکھ 77 ہزار 205 ا فراد نے اسکیم سے استفادہ کیا اور حکومت نے 609 کروڑ 15 لاکھ کی پابجائی کی۔ وزیر صحت نے بتایا کہ ریاست میں محکمہ صحت کے تحت 10 مختلف زمروں کی جائیدادوں پر تقررات کیے جارہے ہیں۔ تقررات کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ تقررات کے بعد پرائمری ہیلتھ سنٹرس اور سرکاری دواخانوں میں ڈاکٹرس اور طبی عملے کی قلت دور ہوجائے گی۔ انہوں نے محبوب نگر میڈیکل کالج کے عارضی اسٹاف کی خدمات کو ضم کرنے کا تیقن دیا۔ لکشما ریڈی نے کہا کہ ریاست میں جہاں کہیں بھی پرائمری ہیلتھ سنٹر کی ضرورت ہوگی حکومت قائم کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ ریاست میں 767 ملٹی پرپس ہیلتھ اسسٹنٹس (خواتین) کو ٹریننگ دی گئی ہے۔ ملٹی پرپس ہیلتھ اسسٹنٹ کی جملہ 4246 جائیدادوں میں 1169 اور ملٹی پرپس ہیلتھ اسسٹنٹ (مرد) کی 2394 جائیدادوں میں 1250 مخلوعہ ہیں۔ 238 خواتین کی جائیدادوں پر تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن کے ذریعہ تقررات کیے جارہے ہیں۔ وزیر صحت نے کہا کہ بہت جلد خاتون نرسوں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے گا جو دیہی علاقوں میں فرائض انجام دے رہی ہیں۔