بی بی نگر میں اراضی کا معائنہ، رکن پارلیمنٹ نرسیا گوڑ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 7 ۔ مئی (سیاست نیوز) مرکزی وزارت صحت و خاندانی بھلائی نے تلنگانہ میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیس کے قیام کیلئے حکومت کی جانب سے فراہم کردہ اراضی کا جائزہ لینے کیلئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی میں سنیل شرما جوائنٹ سکریٹری ، ڈاکٹر ڈی کے شرما میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ایمس نئی دہلی ، سچن متل ڈائرکٹر TMSSY ، جی پی سریواستوا سپرنٹنڈنگ انجنیئر ایمس اور مکیش باجپائی سینئر آرکیٹکٹ وزارت صحت شامل ہیں۔ مرکزی ٹیم ایمس کے قیام کیلئے موزوں مقام کا جائزہ لے گی اور حکومت کو رپورٹ پیش کرے گی ۔ جوائنٹ سکریٹری حکومت ہند سنیل شرما نے اس سلسلہ میں تلنگانہ حکومت کی پرنسپل سکریٹری میڈیکل اینڈ ہیلتھ شریمتی شانتی کماری کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ٹیم کے قیام کی اطلاع دی۔ واضح رہے کہ مرکز نے تلنگانہ کیلئے ایمس کی منظوری دی ہے۔ اسی دوران رکن پارلیمنٹ ٹی آر ایس بی نرسیا گوڑ نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آندھراپردیش تنظیم جدید قانون کے تحت تلنگانہ کیلئے ایمس کی منظوری دی گئی ہے۔ 2014 ء سے ایمس کے قیام کیلئے مرکز سے بارہا نمائندگی کی گئی۔ نرسیا گوڑ نے دعویٰ کیا کہ رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے انہوں نے ایمس کی منظوری میں اہم رول ادا کیا اور 20 سے زائد مرتبہ مرکز سے نمائندگی کی ۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی ٹیم بہت جلد تلنگانہ کا دورہ کرے گی اور حکومت کی جانب سے مختص کردہ اراضی کا معائنہ کرے گی۔ تلنگانہ حکومت نے ایمس کیلئے بی بی نگر میں اراضی فراہم کی ہے۔ نرسیا گوڑنے امید ظاہر کی کہ مرکزی ٹیم بہت جلد اپنا کام مکمل کرلے گی اور رپورٹ پیش کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ایمس کے قیام سے تلنگانہ میں عوام کیلئے بہتر طبی سہولتوں میں اضافہ ہوگا۔ رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کرشنا بورڈ کی جانب سے دونوں تلگو ریاستوں پر دباؤ بنانے کی کوشش وفاقی نظام کے برخلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی سب کا ساتھ سب کا وکاس نعرہ پر عمل آوری میں ناکام ہوچکے ہیں۔ مرکز ایک طرف ٹیم انڈیا کا نعرہ لگا رہی ہے تو دوسری طرف ریاستوںکے ساتھ ناانصافی کا روانہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرشنا کے پانی کی تقسیم کے مسئلہ پر تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی وزیر آبپاشی ہریش راؤ نے کرشنا کے پانی کے تقسیم کے مسئلہ پر مرکز سے بارہا نمائندگی کی ہے۔