صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم کی دہلی میں مختار عباس نقوی سے ملاقات،رپورٹ کی پیشکشی، مرکزی وزیر نے وقف بورڈ کی کارکردگی کو سراہا
حیدرآباد۔/6 مئی، ( سیاست نیوز) مرکزی وزیر اقلیتی اُمور مختار عباس نقوی نے تلنگانہ میں اوقافی جائیدادوں کی ترقی کیلئے مرکز سے ممکنہ فنڈز کی فراہمی کا تیقن دیا۔ صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ و رکن قانون ساز کونسل محمد سلیم نے آج نئی دہلی میں مختار عباس نقوی سے ملاقات کی اور تلنگانہ وقف بورڈ کی کارکردگی پر مشتمل تفصیلی رپورٹ حوالے کی۔ انہوں نے ریاست میں اوقافی جائیدادوں کی تفصیلات اور بورڈ کی آڈٹ رپورٹ بھی مختار عباس نقوی کے حوالے کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی جانب سے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ اور وقف بورڈ کی کارکردگی بہتر بنانے کے سلسلہ میں تعاون کا ذکر کیا۔ مختار عباس نقوی نے بورڈ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور بتایا کہ ملک میں اوقافی جائیدادوں کی ترقی کیلئے مرکز نے منفرد اسکیم تیار کی ہے جس کے تحت کسی بھی ترقیاتی پراجکٹ پر 95 فیصد رقم وقف بورڈ کو بطور گرانٹ منظور کی جائے گی اور پراجکٹ میں بورڈ کی جانب سے صرف 5 فیصد رقم شامل کرنی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم کا مقصد ملک میں اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے ذریعہ وقف بورڈز کے مالی موقف کو مستحکم کرنا ہے۔ اوقافی جائیدادوں کی آمدنی مسلمانوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کی جاسکتی ہے۔ مختار عباس نقوی نے بتایا کہ سابق میں ترقیاتی پراجکٹ کیلئے وقف بورڈز کو ریوالونگ فنڈ دیا جاتا تھا جو قابل واپسی تھا لیکن اب 95 فیصد رقم خالص گرانٹ رہے گی جسے واپس کرنے کی ضرورت نہیں۔ مختار عباس نقوی نے محمد سلیم کو مشورہ دیا کہ وہ حیدرآباد میں ڈیولپمنٹ کیلئے بعض اوقافی جائیدادوں کی نشاندہی کریں تاکہ اُن کا سنگ بنیاد رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ وہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے ہمراہ سنگ بنیاد کی تقریب میں شرکت کریں گے۔ محمد سلیم نے بتایا کہ تلنگانہ حکومت نے 12 اوقافی جائیدادوں کو ڈیولپ کرنے کی منظوری دی ہے اور وقف بورڈ نے 3 جائیدادوں کے سلسلہ میں پراجکٹ رپورٹ کی تیاری کا کام شروع کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ حیدرآباد واپسی کے بعد عہدیداروں کے ساتھ اوقافی جائیدادوں کی نشاندہی کرتے ہوئے جلد ہی تعمیری کام کے آغاز کا فیصلہ کریں گے۔ مختار عباس نقوی نے کہا کہ مرکزی حکومت ملک بھر میں اوقافی جائیدادوں کے ذریعہ مسلمانوں کی فلاح و بہبود کی خواہاں ہے کیونکہ لاکھوں کروڑ مالیتی اوقافی جائیدادوں سے غیر مجاز قابضین فائدہ اٹھارہے ہیں۔ مرکزی وزیر نے سنٹرل وقف کونسل کے بعض ارکان کی جانب سے حال ہی میں پیش کردہ رپورٹ کا حوالہ دیا اور کہا کہ تلنگانہ وقف بورڈ نے اپنی جو رپورٹ پیش کی ہے وہ اطمینان بخش ہے لہذا کسی طرح کی تحقیقات کی ضرورت نہیں۔ ملاقات کے موقع پر سنٹرل وقف کونسل کی رکن منوری بیگم بھی موجود تھیں۔ صدرنشین وقف بورڈ نے اسٹاف کی کمی سے درپیش دشواریوں کا ذکر کیا اور کہا کہ حکومت کو چاہیئے کہ وہ وقف بورڈ کو جوڈیشیل پاورس دے اس کے علاوہ لیز پر دیئے جانے کی مدت میں اضافہ کیا جائے۔ مختار عباس نقوی نے بتایا کہ نئی دہلی میں کل منعقد ہونے والی وقف کانفرنس میں ان موضوعات پر غور کیا جائے گا۔ ضرورت پڑنے پر وقف ایکٹ میں ترمیم کی سفارش کی جاسکتی ہے۔ محمد سلیم نے مختار عباس نقوی کو دورہ حیدرآباد کی دعوت دی اور کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اقلیتوں کی تعلیمی اور معاشی ترقی کیلئے جن اسکیمات کا آغاز کیا ہے وہ ملک بھر میں مقبول ہوچکی ہیں۔ دیگر ریاستوں کی جانب سے اسکیمات کی تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر اقلیت دوست اور حقیقی سیکولر قائد ہیں جنہوں نے اقلیتی بہبودکا بجٹ 2000 کروڑ تک پہنچادیا ہے۔ مختار عباس نقوی نے تلنگانہ حکومت کی جانب سے اقلیتی بہبود اسکیمات کی ستائش کی۔ محمد سلیم پیر کے دن قومی وقف کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ اس کانفرنس میں تلنگانہ وقف بورڈ کے ایکزیکیٹو آفیسر بی شفیع اللہ ( آئی ایف ایس ) اور بعض ارکان بھی شرکت کررہے ہیں۔