تلنگانہ میں امریکہ ، برطانیہ جیسا تعلیمی نظام متعارف کرنے کا منصوبہ

تعلیمی شعبہ میں انقلابی اصلاحات کی ضرورت ، یکساں اسکول پالیسی پر توجہ ، جائزہ اجلاس سے کے سی آر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 26 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز): چیف منسٹر ریاست تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ریاست تلنگانہ میں تعلیمی شعبہ کی از سر نو تشکیل جدید کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ امریکہ ، برطانیہ جیسے ملکوں کی طرح تلنگانہ میں کسی سطح پر بھی امتیاز کے بغیر تمام طبقات کے طلباء ایک ہی جگہ پر تعلیم حاصل کرنے کے لیے کامن اسکول پالیسی (مشترکہ اسکول پالیسی ) کو متعارف کرنا ان کا ایک دیرینہ خواب ہے ۔ آج یہاں ریاستی سکریٹریٹ میں 76 مختلف ٹیچرس یونینوں کے نمائندوں اور ٹیچرس ارکان قانون ساز کونسل نے چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کی اور تعلیمی شعبہ میں سب کے لیے ایک ہی کامن سرویس رولز اور دیگر مسائل سے واقف کروایا ۔ اس موقع پر تعلیمی شعبہ اور موجودہ صورتحال کے علاوہ آئندہ مستقبل میں تعلیمی شعبہ میں بہتری لانے وغیرہ پر ان نمائندوں کے ساتھ چیف منسٹر نے تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔ چیف منسٹر نے سب کے لیے ایک ہی کامن سرویس رولز کے مطالبہ پر بہت جلد اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کر کے کوئی فیصلہ کرنے کا تیقن دیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ٹی آر ایس نے اپنے انتخابی منشور میں کے جی تا پی جی مفت تعلیم کی فراہمی سے متعلق کئے ہوئے وعدے کو بہر صورت پورا کرے گی اور آئندہ سال سے اس پالیسی پر عمل آوری کی جائے گی اور اس تعلیمی پالیسی کو کس طرح چلانے و روبہ عمل لانے کے موضوع پر بہت جلد ٹیچرس ، لکچررس ، پروفیسرس ، ممتاز ماہرین تعلیم کے ساتھ ایک اجلاس طلب کرنے کا مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اعلان کیا اور کہا کہ اسکولی تعلیم بھی فروغ انسانی وسائل کا ایک حصہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق حکومتوں کے طریقہ کار اور بے ڈھنگی تعلیمی پالیسیوں کی وجہ سے سرکاری اسکولس کے مکمل بند ہوجانے کی صورتحال پیدا ہوئی ہے اور عوام خانگی اسکولس پر ہی بھروسہ کرنا شروع کیا ۔ اس صورتحال پر مکمل طور پر تبدیلی لانے ، خانگی اسکولس سے بچے سرکاری مدارس کا رخ کرنے جیسی صورتحال پیدا کرنے کی شدید ضرورت ہے ۔ انہوں نے مزید اس بات کا تیقن دیا کہ حکومت اساتذہ کے تمام تر مسائل کی یکسوئی کرنے کے لیے تیار ہے اور اساتذہ کو بھی چاہئے کہ وہ اپنی مکمل ذمہ داری کو پورا کریں ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ طلباء کو معیاری تعلیم مفت میں فراہم ہونے کی ضرورت ہے ۔ مسٹر چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ صدر امریکہ کا بیٹا اس ملک میں کامن اسکول میں تعلیم حاصل کرتا ہے لہذا آج کسی بھی طرح تلنگانہ ریاست میں اس طرح کی صورتحال آنے کا چیف منسٹر نے اظہار خیال کیا اور مواضعات میں پائے جانے والے آنگن واڑی مراکز کو پلے اسکولس میں تبدیل کرنے کی تجویز بھی حکومت رکھتی ہے ۔ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کرنے والے اساتذہ تنظیموں کے قائدین میں ارکان قانون ساز کونسل بی رویندر ، کے جناردھن ریڈی ، بی موہن ریڈی و مختلف یونینوں کے قائدین بی وینکٹ ریڈی ، ٹی سائی ریڈی ، ایم مہی پال ریڈی ، وی بھجنگ راؤ ، جی سمیا اور ایم ملیا وغیرہ بھی شامل ہیں ۔۔