ایس سی، ایس ٹی، بی سی، مسلم فرنٹ کی دعوت افطار، معززین شہر کی شرکت ،ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کا خطاب
حیدرآباد۔28جون(سیاست نیوز) تلنگانہ میںافطار کی دعوتیں گنگا جمنی تہذیب کی بہترین مثال ہیں جس میں مسلمانوں کے ساتھ دیگر ابنائے وطن بھی پوری عقیدت او راحترام کے ساتھ حصہ لیتے ہیں۔ایس سی ‘ ایس ٹی‘ بی سی ‘ مسلم فرنٹ کے زیراہتمام سعید فنکشن ہال‘ سعید آباد میںمنعقدہ دعوت افطار کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر الحاج محمد محمو دعلی ان خیالات کا اظہار کررہے تھے۔جناب ظہیر الدین علی خان‘ سینئر کمیونسٹ قائد جناب سیدعزیز پاشاہ ‘پروفیسر کودانڈارام‘ مسٹر ایم ویدا کمار‘ ڈاکٹر کولیورو چرنجیوی‘ کیپٹن پانڈو رنگاریڈی‘ مولانا سید طارق قادری‘ مولانا سید عبدالقادر قادری المعروف وحید پاشاہ‘ جناب اسمعیل الرب انصاری‘ جناب مجاہد ہاشمی‘ مظفر علی خان‘ الحاج سید سلیم کے علاوہ دیگر نے بھی اس دعوت افطار میںشرکت کی۔ کنونیرز فرنٹ ثناء اللہ خان اور حیات حسین حبیب نے مہمانوں کا استقبال کیا جبکہ اسلم عبدالرحمن‘ محمد شاہد‘ منیر پٹیل ‘ موہن رائو‘ جہانگیر گوڑ‘ وائی راملو‘ سی ایل یادگیری نے انتظامات کا جائزہ لیا۔جناب محمد محمو د علی نے میڈیا سے بات کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے کہاکہ تلنگانہ حکومت ریاست کی قدیم گنگا جمنی تہذیب کو بحال کرنے کاکام کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح قطب شاہی او ر آصف جاہی دور حکومت میںریاست کے تمام طبقات اور قوموں کے ساتھ یکساں سلوک کیا جاتا تھا اسی طرح تلنگانہ راشٹریہ سمیتی بھی بحیثیت حکمران جماعت ریاست کی عوام کے ساتھ انصاف کریگی۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ہندومسلم نہیںبلکہ امیر او رغریب کی بنیادوں پر تلنگانہ حکومت کام کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ٹی آر یس پارٹی کے اقتدار میں آنے کے ساتھ ہی ریاست میںپسماندگی کاشکار طبقات کو تحفظات اور مراعات کا اعلان کیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ ریاست آندھرا پردیش کی ساٹھ سالہ تاریخ میںکسی بھی حکمران نے اقلیتوں کے لئے گیارہ سو سے زائدکا بجٹ مختص نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت تلنگانہ اقلیتوں بالخصوص مسلم اقلیت کے تعلیمی معیار میںسدھار لانے کیلئے سنجیدگی کے ساتھ کام کررہی ہے۔ انہوں نے حکومت تلنگانہ کی شادی مبارک اسکیم کا بھی اس موقع پر ذکر کیا اور کہاکہ پانچ سالوں میںایک لاکھ سے زائد معاشی طور پر پسماندہ خاندان کی لڑکیوں کو 51ہزار روپئے کی مالی امداد حکومت تلنگانہ کی جانب سے فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے پرانے شہر سے ریس کورس اور جیل کی منتقلی کا ذکر بھی کیا اور کہاکہ مذکورہ سرکاری اراضی پر غریبوں کے لئے رہائشی اسکولس قائم کئے جائیں گے جہاں پر کے جی تا پی جی مفت تعلیم کے مواقع فراہم کئے جائیں گے اس کے علاوہ ریس کورس کی سرکاری اراضی پر آئی ٹی پارک کی تعمیر عمل میںلائی جائے گی جہاں پر پرانے شہر کے تعلیمی یافتہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جائے گاا س کے علاوہ ملٹی اسٹوری کمرشیل عمارتیں جس میں آئی میکس کے طرز پر سینما گھر شاپنگ مال کے علاوہ عوام کے لئے منورنجن کا ماحول فراہم کیا جائے گا۔جناب محمد محمودعلی نے تلنگانہ حکومت کے وعدے کے مطابق ریاست کے مسلمانوں کو بارہ فیصد تحفظات فراہم کرنے کا یقین دلاتے ہوئے کہاکہ اندرون ایک سال ایک لاکھ سے زائد سرکاری ملازمتوں پر تقررات عمل میں آجائیں گے جس میںمسلمانو ںکو بارہ فیصد تحفظات کے مطابق موقع فراہم کیا جائے گا۔