جمعرات سے کسانوں میں نئے پٹہ پاس بکس اور فصل سرمایہ کاری رقم کی تقسیم ، محمد محمود علی
حیدرآباد ۔ 5 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : ڈپٹی چیف منسٹر تلنگانہ محمد محمود علی نے اراضی سروے کو ملک کے لیے مثالی قرار دیتے ہوئے 10 مئی سے 17 مئی تک 29 اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے کسانوں میں نئے پٹہ پاس بکس تقسیم کرنے کے علاوہ سرمایہ کاری کے طور پر فی ایکڑ اراضی کو 4 ہزار روپئے سرمایہ کاری بھی کسانوں میں پیش کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے آج اس اسکیم پر عمل آوری کا جائزہ لیا اور سیاست نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے اراضی سروے کو ملک کے لیے مثالی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے میں 95 فیصد سروے کا کام مکمل ہوچکا ہے ۔ جس کا گذشتہ سال 15 ستمبر سے آغاز ہوا تھا ۔ جگتیال ضلع میں سروے صد فیصد مکمل ہوچکا ہے ۔ حضور نظام نے 1930-34 تک اراضی سروے کروایا تھا جس کے بعد چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے اراضی سروے کراتے ہوئے تمام ریکارڈ کو درست کردیا ہے ۔ جس کا ملک بھر میں خیر مقدم کیا جارہا ہے ۔ مرکزی حکومت نے اس کا جائزہ لیا ہے ۔ چیف منسٹر تلنگانہ کسانوں کے دوست اور ہمدرد ہے ۔ آندھرائی حکمرانوں نے اراضی رکھنے والے کسانوں سے ٹیکس وصول کیا کرتے تھے تاہم کے سی آر کسانوں کو فی ایکڑ اراضی کے لیے 4 ہزار روپئے کی سرمایہ کاری فراہم کرتے ہوئے ملک میں ایک نئی مثال قائم کی ہے ۔ کسانوں میں پٹہ پاس بکس اور سرمایہ کاری کی تقسیم کا 10 مئی سے آغاز ہورہا ہے ۔ چیف منسٹر تلنگانہ اس اسکیم کا ضلع کریم نگر سے وہ ( محمد محمود علی ) ضلع نلگنڈہ اور وزیر زراعت پوچارام سرینواس ریڈی ضلع محبوب نگر سے افتتاح کریں گے ۔ اس کے بعد وہ اور وزیر زراعت 11 مئی کو اضلاع ورنگل ( رورل ) ورنگل ( اربن ) جنگاوں ۔ یادادری ، 12 مئی کو بھدرا دری کتہ گوڑم ، کھمم ، 13 مئی کو نظام آباد ، کاماریڈی ، میدک ، سنگاریڈی ، 14 مئی کو کمرم بھیم آصف آباد ، عادل آباد ، نرمل ، 15 مئی کو ونپرتی ، گدوال ، وقار آباد ، رنگاریڈی ، 16 مئی کو منچریال ، پداپلی ، جگتیال ، سرسلہ 17 مئی کو جئے شنکر بھوپال پلی ، محبوب نگر ، سدی پیٹ اور میڑچل کا دورہ کرتے ہوئے پروگرامس میں شرکت کریں گے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے کہا کہ کسانوں میں تقسیم کرنے کے لیے 58 لاکھ چیکس تیار ہوچکے ہیں اور 4 ہزار کروڑ روپئے بنکوں میں جمع بھی کردئیے گئے ہیں ۔ نئے پٹہ پاس بکس 17 فیوچرس کے ساتھ تیار کئے گئے ہیں ۔ نقلی پاس بکس تیار کرنے کی کوئی گنجائش بھی نہیں رکھی گئی ہے ۔ ہر کام صاف و شفاف انداز میں کیا جارہا ہے ۔۔