بے قاعدگیوں سے تلنگانہ حکومت میں رکاوٹ کی کوشش، پروفیسر کودنڈارام
حیدرآباد۔/24مئی، ( سیاست نیوز) صدر نشین تلنگانہ پولٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودنڈا رام نے کہاکہ تلنگانہ ملازمین کی من مانی تقسیم کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کودنڈا رام نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد دونوں ریاستوں کیلئے ملازمین کے الاٹمنٹ میں منصوبہ بند انداز میں بے قاعدگیوں کے ذریعہ تلنگانہ حکومت کیلئے مسائل پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملازمین کا جس علاقہ سے تعلق ہے اس علاقہ کی حکومت میں انہیں مامور کیا جانا چاہیئے تاکہ وہ بہتر طور پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر تلنگانہ میں سیما آندھرا ملازمین کو فائز کیا گیا تو اس سے نہ صرف ملازمین میں کشیدگی پیدا ہوگی بلکہ نظم و نسق کی کارکردگی متاثر ہوگی۔ کودنڈا رام نے صدر تلگودیشم چندرا بابونائیڈو کے بیان پر نکتہ چینی کی جس میں انہوں نے سیما آندھرا ملازمین کی مکمل تائید کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدارتی حکمنامہ کی تفصیلات سے ناواقفیت کے باعث چندرا بابو نائیڈو اس طرح کے بیانات جاری کررہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ تلنگانہ میں غیرقانونی طور پر خدمات انجام دینے والے سیما آندھرا ملازمین کو بہر صورت اپنے علاقہ کو واپس جانا چاہیئے۔ انہوں نے بتایا کہ جے اے سی، ملازمین کی تقسیم کے عمل پر نظر رکھے ہوئے ہے اور کسی بھی ناانصافی کی صورت میں جدوجہد کرے گی۔ انہوں نے ضلع، زونل، ملٹی زونل اور ریاستی سطح کے عہدوں پر تلنگانہ ملازمین کے ساتھ مکمل انصاف کا مطالبہ کیا۔ اسی دوران تلنگانہ این جی اوز کے صدر دیوی پرساد نے حکومت سے مانگ کی کہ مختلف محکمہ جات کے سربراہوں کی فہرست جاری کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے محکمہ جات کے سربراہ کی حیثیت سے سیما آندھرا عہدیداروں کے تقرر کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے جعلی دستاویزات پیش کرنے والے سیما آندھرا ملازمین کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ دیوی پرساد نے محکمہ مال میں برخواست کئے گئے عہدوں کے احیاء کی ضرورت پر زور دیا تاکہ تلنگانہ ریاست میں روزگار کے مواقع حاصل ہوسکیں۔