تلنگانہ مقننہ کے بجٹ اجلاس سے ترقی کی نئی راہ ہموار ‘ ٹی آر ایس ارکان

دونوں ایوانوں میں صرف عوامی مسائل پر مباحث ۔ عوام حکومت سے خوش رہنے کا برسر اقتدار ارکان کا ادعا
حیدرآباد ۔ 28۔ مارچ (سیاست نیوز) ٹی آر ایس ارکان مقننہ نے کہا کہ اسمبلی اور کونسل کے بجٹ اجلاس نے ترقی کیلئے نئی راہ ہموار کی ہے اور عوام کو اس اجلاس سے یہ پیام ملا ہے کہ حکومت ان کے مسائل کی یکسوئی میں سنجیدہ ہے ۔ پارٹی کے ارکان مقننہ کے پربھاکر ، بھانو پرساد ، پی ستیش ، این لکشمن راؤ اور راملو نائک نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کی اسمبلی اور کونسل ملک کیلئے مثالی بن چکے ہیں۔ جس انداز میں دونوں ایوانوں کی کارروائی چلائی گئی ، اس سے اسمبلی اور کونسل کے وقار میں اضافہ ہوا ہے ۔ کسی بھی ہنگامہ آرائی کے بغیر عوامی مسائل پر مباحث ہوئے اور 16 سال بعد پہلی مرتبہ تمام محکمہ جات کے مطالبات زر پر بحث ہوئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 13 دن میں 72 گھنٹے تک اسمبلی کا اجلاس جاری رہا جبکہ کونسل کا اجلاس 60 گھنٹے جاری رہا ۔ متحدہ آندھراپردیش میں بجٹ اجلاس کے ساتھ ہی عام آدمی میں ناراضگی پیدا ہوتی تھی اور بجٹ کو مالدار افراد کا بجٹ کہا جاتا تھا لیکن 29 ویں ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد دونوں ایوانوں میں صرف عوامی مسائل پر مباحث ہورہے ہیں ۔ پہلی مرتبہ بجٹ کے بارے میں گاؤں میں عوام کو آپس میں بات چیت کرتے ہوئے دیکھا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کا بجٹ کسانوں اور کمزور طبقات کی بھلائی سے پر ہیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ریاست کی ترقی کے ساتھ ساتھ بجٹ میں عوامی بھلائی کو ترجیح دح ہے ۔ ایس سی ، ایس ٹی طبقات کیلئے علحدہ سب پلان کا اعلان تاریخی اقدام ہے۔ کے پربھاکر نے کہا کہ چیف منسٹر نے بجٹ اجلاس میں عوام کے مختلف طبقات کیلئے کئی اعلانات کئے ہیں۔ طلبہ کے میس چارجس میں بھاری اضافہ کیا گیا ۔ 81,000 بیڑی ورکرس کو فی کس 1000 روپئے پنشن اور ہوم گارڈس کیلئے مستقل ملازمت جیسے اعلانات کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو دونوں ایوانوں میں حکومت پر تنقید کا کوئی موقع نہیں مل سکا۔ کیونکہ حکومت نے ان کی توقع سے کہیں زیادہ عوام کے حق میں فیصلے کئے تھے۔ تلگو دیشم کے دو ارکان نے گورنر کے ساتھ توہین آمیز رویہ اختیار کیا جس پر انہیں معطل کرنا پڑا۔ ارکان مقننہ نے چیف منسٹر کے خلاف بیان بازی کرنے والے کومٹ ریڈی برادرس کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ نلگنڈہ کی عوام انہیں مناسب سابق سکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر پر تنقید کا کومٹ ریڈی برادرس کو کوئی حق نہیں ہے ۔ آئندہ اسمبلی میں کے سی آر کے چیف منسٹر ہونے پر اسمبلی اجلاس میں عدم شرکت سے متعلق کومٹ ریڈی کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے پربھاکر نے کہا کہ چیف منسٹر کی حیثیت سے کے سی آر تو برقرار رہیں گے لیکن آئندہ اسمبلی میں کومٹ ریڈی کی موجودگی کا کوئی امکان نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انڈین نیشنل کانگریس تلنگانہ میں سکڑ کر نلگنڈہ کانگریس میں تبدیل ہوچکی ہے۔ آئندہ انتخابات میں نلگنڈہ کے عوام بھی پارٹی کو مسترد کردیں گے۔ ارکان مقننہ نے ایس سی ، ایس ٹی ، بی سی و ا قلیتوں کے حق میں چیف منسٹر کے اعلانات کا خیرمقدم کیا اور کانگریس ، تلگو دیشم اور بی جے پی کے الزامات کو مسترد کردیا ۔