تلنگانہ مسودہ بل کی من و عن منظوری دھوکہ کے مترادف

حیدرآباد۔2مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ مسودہ بل میں ترمیمات کے بجائے پارلیمنٹ میں بل کی منظور ی علاقہ تلنگانہ کے 4 کروڑ عوام کے ساتھ دھوکہ کے مترادف ہے۔ تلنگانہ ریسورس سنٹر کے111ویں مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے ماہرتعلیم وسابق رکن قانون ساز کونسل چکارامیہ نے اپنے صدراتی خطاب میں یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہاکہ بے شمار مراعات کے باوجود آندھرائی قائدین کی شہری انتظامیہ میںاجارہ داری تلنگانہ کے ساتھ ایک اور ناانصافی ہے انہوں نے دس سالوں تک شہر حیدرآباد کو مشترکہ صدر مقام برقرارکھنے کے فیصلے پر نظرثانی کو ضروری قراردیتے ہوئے کہاکہ تلنگانہ کو آمدنی کا ذریعہ حیدرآباد ہے

وہاں پر دس سالوں تک آندھرائی قائدین کی اجارہ داری نہ صرف شہر حیدرآباد کی ترقی میں رکاوٹ بنے گی بلکہ تلنگانہ کی ترقی میںاس سے دشواریاں کا خدشہ ہے۔مسٹر چکارامیا نے شہر حیدرآباد کی ترقی کے لئے سالانہ 10 ہزار کروڑ روپئے کے مخصوص پیاکیج کو بھی لازمی قراردیا اور کہاکہ ریاستی انتظامیہ کی تمام تر توجہ تلنگانہ کے دیہی علاقوں کی ترقی پر ہوگی اورشہری انتظامیہ پر گورنرکا کنٹرول بھی شہری ترقی میںرکاوٹ بنے گا ۔ انہوں نے مزید کہاکہ آندھرا کے صدر مقام کا عاجلانہ تعین تمام مسائل کا واحد حل ثابت ہوگا۔مسٹر کے آر نندن نے مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے دس سالوں تک حیدرآباد کو مشترکہ صدر مقام بنانے اور گورنر کے دائرے کار میںنظم نسق کی شدت کے ساتھ مخالفت کی ۔انعام الرحمن غیور‘ چکوڈا پربھاکر‘ ٹی سری رنگا رائو اور ابئھے ابکوٹے نے بھی اس مذاکرے سے خطاب کیا۔