حیدرآباد ۔ 3 ۔فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ مسودہ بل پر ریاستی اسمبلی اور قانون ساز کونسل میں مباحث کی تفصیلی رپورٹ مرکزی وزارت داخلہ کو پہنچ چکی ہے۔ اس طرح ریاست کی تقسیم کا معاملہ آندھراپردیش سے نکل کر مرکزی حکومت کے ہاتھ میں پہنچ چکا ہے ۔ چیف سکریٹری ڈاکٹر پی کے موہنتی نے اسمبلی میں ہوئے مباحث، اسپیکر اسمبلی ، صدرنشین قانون ساز کونسل کی رپورٹ اور دیگر امور کی تفصیلات پر مشتمل روئیداد 15 سے زائد بڑے بنڈلوں میں نئی دہلی روانہ کی ہیں۔دو طیاروں کے ذریعہ اسمبلی اور کونسل کے مباحث اور دیگر تفصیلات کو نئی دہلی روانہ کیا گیا اور وہ آج مرکزی وزارت داخلہ کو پہنچ چکے ہیں۔ایک اور ذرائع نے بتایا کہ کونسل اور اسمبلی میں ارکان کے بیانات اور 10ہزار سے زائد ترمیمات / رائے پر مشتمل ترجمہ کی نقولات کے ساتھ 60بنڈلس طیارے کے ذریعہ نئی دہلی روانہ کئے گئے ۔ ریاستی جنرل اڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے عہدیداروں کی 8رکنی ٹیم بھی ہمراہ تھی ۔ اسی دوران چیف سکریٹری ڈاکٹر پی کے موہنتی نے آج سیاست سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ سیول سرویس کے ان کے کیریئر میں یہ کام چیلنج سے بھرپوراور دشوار کن تھا، تاہم انہیں اطمینان ہے کہ بحسن خوبی تمام امور کی تکمیل ہوچکی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسمبلی اور کونسل میں ہوئے مباحث کے ترجمہ کا کام 60 مترجمین کے ذریعہ دن رات مکمل کیا گیا ۔
ان میں 30 مترجمین سرکاری تھے تو مابقی 30 کا تعلق خانگی شعبہ سے تھا۔ انہوں نے بتایا کہ مباحث کا ترجمہ اسمبلی اجلاس کے اختتام کے ساتھ ہی اسی دن مکمل کیا جارہا تھا ۔ اس طرح اجلاس کے آخری دن تک تقریباً ترجمہ کا کام مکمل ہوچکا تھا ۔ سکریٹری لیجسلیچر سدارام کی نگرانی میں کل رات دیر گئے تک رپورٹس کے علحدہ علحدہ بنڈلس تیار کئے گئے جنہیں بذریعہ طیارہ نئی دہلی روانہ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر موہنتی نے کہا کہ مرکزی وزارت داخلہ نے کارروائی کی تفصیلات علحدہ علحدہ طلب کی تھیں اور انہوں نے ہر رپورٹ کی تفصیلات کے ساتھ ایک بنڈل تیار کیا تاکہ ایک ہی ساتھ تمام تفصیلات مل جائیں۔ ڈاکٹر موہنتی کے مطابق حکومت کے 4 عہدیداروں کو نئی دہلی روانہ کیا گیا ہے جو اپنی نگرانی میں وزارت داخلہ تک رپورٹ پہنچائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ اسپیکر اسمبلی اور صدرنشین کونسل کی رپورٹ کے ساتھ سکریٹری لیجسلیچر نے حکومت کو تفصیلات روانہ کیں اور تمام تفصیلات کا احاطہ کرتے ہوئے چیف سکریٹری نے وزارت داخلہ کو ایک مکتوب روانہ کیا ہے ، جس کے ساتھ اسمبلی اور کونسل کی کارروائی کے بنڈلس دہلی روانہ کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کو جن 8 امور پر مشتمل تفصیلات روانہ کی گئی ہیں ، ان میں دونوں ایوانوں میں منظورہ قرارداد ، دونوں ایوانوں میں مباحث کی تفصیل، ارکان کے تحریری حلفنامے اور ارکان کی جانب سے تحریری طور پر پیش کئے گئے بیانات شامل ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں چیف سکریٹری نے کہا کہ یہ تمام رپورٹ کا حصہ رہیں گے۔ چیف سکریٹری نے ان کے رول کے بارے میں تلنگانہ اور سیما آندھرا قائدین کے ریمارکس پر کسی بھی تبصرے سے گریز کیا۔
واضح رہے کہ مرکز کو رپورٹ روانہ کئے جانے سے قبل چیف منسٹر کرن کمار ریڈی نے چیف سکریٹری اور دستور اور قانون کے ماہرین کے ساتھ رپورٹ کا جائزہ لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے رپورٹ میں شامل ہر فقرے کا بغور مطالعہ کیا جس کے بعد ہی رپورٹ کو منظوری دی گئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر جمہوریہ اور مرکزی کابینہ کیلئے یہ طئے کرنا آسان نہیں کہ اسمبلی کی جانب سے مسترد کردہ بل کو کس طرح پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے۔ ماہرین کے مطابق صدر جمہوریہ ہو یا پھر مرکزی وزارت داخلہ، انہیں اس مسئلہ پر دستور اور قانون کے ماہرین کی رائے حاصل کرنی پڑے گی۔ تلنگانہ مسودہ بل پر مباحث کی تفصیلات صدر جمہوریہ کو روانہ کئے جانے کے ساتھ ہی تلنگانہ اور سیما آندھرا کے قائدین نئی دہلی کا رخ کر رہے ہیں تاکہ مرکز کو اپنے موقف کے حق میں راضی کیا جاسکے۔ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی سیما آندھرا قائدین اور وزراء کے ساتھ کل 4 فروری کو نئی دہلی روانہ ہوں گے۔
تجاویز کو وزارتی گروپ سے رجوع کیا جائے گا
حیدرآباد۔3فبروری ( سیاست نیوز) ریاستی حکومت کی جانب سے آندھراپردیش تنظیم جدید مسودہ بل 2013ء ( تلنگانہ مسودہ بل) آج بذریعہ طیارہ دہلی پہنچنے کے بعد عہدیداروں نے اس بل کو مرکزی وزارت داخلہ کے حوالہ کیا ۔ دہلی سے موصولہ باوثوق ذرائع کے مطابق تلنگانہ مسودہ بل میں فقروں کی اساس پر ترمیمات کی تجاویز مرتب کرنے کے بارے میںمرکزی وزارت داخلہ سنجیدگی سے غور کررہی ہے ۔ بتایا جاتا ہے 4فبروری کو مرکزی وزارت داخلہ تجاویز گروپ آف منسٹرس ( جی او ایم ) کے روبرو پیش کرے گی اور گروپ آف منسٹرس کی جانب سے تلنگانہ مسودہ بل کو منظوری حاصل ہونے کے بعد ہی مرکزی وزارت داخلہ تلنگانہ مسودہ بل میں ترمیمات کو شامل کرے گی ۔ بتایا جاتا ہے کہ 6یا7فبروری کو تلنگانہ مسودہ بل مرکزی کابینہ کے روبرو پیش کیا جائے گا ۔ دہلی میں تلنگانہ بل کی مخالفت میں جاری سرگرمیوں میں مزید اضافہ ہواہے جس کے پیش نظر بل کی جلد سے جلد پارلیمنٹ میں پیشکشی کی کوششیں جاری ہیں ۔ قوی امکان ہیکہ کسی تاخیر کے بغیر مرکزی حکومت تلنگانہ مسودہ بل کو 5فبروری سے شروع ہونے والے پارلیمانی سیشن میں ہی پیش کر کے منظور کروانے کی کوشش کرے گی ۔