تلنگانہ مسودہ بل پر مباحث کیلئے مہلت میں اضافہ پر زور

حیدرآباد /18 جنوری (سیاست نیوز) چیف منسٹر کرن کمار ریڈی نے ریاست کی تقسیم کو روکنے کے لئے توقع کے مطابق ایک اور ہتھیار استعمال کیا اور اسمبلی میں تلنگانہ مسودہ بل پر بحث کے لئے مہلت میں مزید ایک ماہ کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی کو مکتوب روانہ کیا۔ واضح رہے کہ صدر جمہوریہ نے اسمبلی کو تلنگانہ مسودہ بل روانہ کرتے ہوئے مباحث کے لئے 40 دن کی مہلت دی تھی، جو 23 جنوری کو ختم ہو رہی ہے۔ چیف منسٹر نے حکومت کی جانب سے یہ مکتوب چیف سکریٹری کے توسط سے صدر جمہوریہ کو روانہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ 10 دسمبر سے اسمبلی کا اجلاس جاری ہے، تاہم ارکان اسمبلی کے احتجاج اور ایوان میں ہنگامہ آرائی کے باعث باقاعدہ اجلاس نہیں چل پا رہا ہے۔ مکتوب میں چند دن سے ایوان میں تلنگانہ مسودہ بل پر بحث شروع ہونے سے بھی واقف کرایا گیا،

تاہم اب تک صرف چند جماعتوں کے ارکان نے اپنا موقف پیش کیا ہے، جب کہ کئی جماعتوں کے ارکان بحث میں حصہ لینے والے ہیں۔ علاوہ ازیں علاقہ واری اساس پر ارکان اپنی رائے پیش کرنا چاہتے ہیں، جس کی وجہ سے 23 جنوری تک تمام ارکان کی رائے حاصل کرنا ممکن نہیں ہے، لہذا مباحث کی مہلت میں توسیع ناگزیر ہے۔ انھوں نے اپنے مکتوب میں اتر پردیش اسمبلی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش اسمبلی کو پہلے 45 دن کی مہلت دی گی تھی، تاہم اس کے بعد مزید 25 دن کا اضافہ کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ آندھرا پردیش اسمبلی میں ریاست کی تقسیم پر اتفاق رائے نہیں ہے، لہذا کم از کم ایک ماہ کی توسیع ضروری ہے۔