تلنگانہ مسئلہ پر خود چیف منسٹر الجھن کا شکار : ہریش راؤ کا الزام

حیدرآباد 28 جنوری (سیاست نیوز ) ٹی آر ایس کے ڈپٹی فلور لیڈر ہریش راو نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی ریاست کی تقسیم کے مسئلہ پر غیر واضح موقف کے باعث خود الجھن کا شکار ہیں۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہریش راو نے کہا کہ گذشتہ چند دنوں کے دوران چیف منسٹر کے موقف کو دیکھتے ہوئے اندازہ ہوتاہے کہ وہ خود یہ طئے کرنے سے قاصر ہیںکہ کیا قدم اٹھائیں ۔ اسمبلی کے قاعدہ 71 کے تحت تلنگانہ مسودہ بل کو صدر جمہوریہ کو واپس کرنے سے متعلق چیف منسٹر کی نوٹس کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے ہریش راو نے کہا کہ مسودہ بل پر طویل مباحث کے بعد چیف منسٹر کی جانب سے اس طرح کی نوٹس ان کی الجھن کو ظاہر کرتی ہے انہوں نے کہا کہ قواعد کے مطابق 10 دن قبل اس طرح کی نوٹس کی اطلاع اسپیکر کو دی جانی چاہئے لیکن چیف منسٹر نے ایسا نہیںکیا۔ ہریش راو نے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ وہ چیف منسٹر کی اس نوٹس کو مسترد کردیں اور 30 جنوری تک اسمبلی میں مباحث مکمل کرتے ہوئے صدر جمہوریہ کو رپورٹ پیش کی جائے۔ ہریش راو نے کہا کہ چیف منسٹر ایک طرف مسودہ بل میں خامیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے واپس کئے جانے کی مانگ کررہے ہیں تو دوسری طرف صدر جمہوریہ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے مباحث کی تکمیل کیلئے مہلت میںتوسیع کی درخواست کی۔ ہریش راو نے سوال کیا

کہ جب بل کو واپس کرنا ہے تو پھر اس پر مزید مباحث کیلئے وقت طلب کرنا کیا معنی رکھتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے اپنے مکتوب میں مسودہ بل کا حوالہ دیا جبکہ مرکزی وزیر جئے رام رمیش نے واضح کردیا کہ صدر جمہوریہ کی جانب سے روانہ کردہ اصلی بل ہے نہ کہ مسودہ بل۔ ہریش راو نے چیف منسٹر پر الزام عائد کیا کہ وہ کسی بھی طرح ریاست کی تقسیم کو روکنے کیلئے سازش کررہے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ صدر جمہوریہ کی جانب سے روانہ کئے گئے کسی بھی بل پر اسمبلی میں ووٹنگ کی کوئی گنجائش نہیں ہے ایوان کو اپنی رائے سے واقف کرانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر دراصل دستور اور اسمبلی قواعد سے لا علم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیما آندھرا قائدین کی جانب سے لاکھ رکاوٹیں کھڑی کی جائیں لیکن تلنگانہ ریاست کاقیام یقینی ہے۔ اسمبلی میں سیما آندھرا ارکان کی جانب سے مسودہ بل کو مسترد کئے جانے کے باوجود علحدہ ریاست کے قیام کا عمل متاثر نہیں ہوگا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ مرکزی حکومت 5 فروری سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ سیشن میں تلنگانہ بل پیش کردے گی۔ اسی دوران ٹی آر ایس کے سربراہ چندرا شیکھر راو اور پارٹی کے ارکان اسمبلی یکم فبروری کو نئی دہلی روانہ ہوں گے جہاں پارلیمنٹ سیشن میں تلنگانہ بل کی منظوری کیلئے مرکز پر دباؤ بنایا جائے گا۔