داونگیری (کرناٹک) ۔ 18 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کے وزارت عظمی امیدوار نریندر مودی نے آج مسئلہ تلنگانہ کے سبب آندھراپردیش کے عوام کو دی گئی تکلیف کیلئے کانگریس کو تنقیدوں کا نشانہ بنایا اور کہا کہ سونیا گاندھی اور ان کے فرزند راہول کے پاس دلاسہ کیلئے غم زدہ لوگوں کے پاس جانے کا وقت تک نہیں ہے۔ ’’دو روز قبل کانگریس کے مہانوبھو(راہول گاندھی) کرناٹک آئے تھے،
صدر کانگریس بھی جنوب میں تھیں… مجھے تعجب ہے کہ میڈم سونیا اور راہول دونوں جنوب کو آرہے ہیں لیکن ان کے پاس پڑوسی آندھراپردیش کا دورہ کرنے کا وقت نہیں ہے‘‘۔ مودی نے یہاں ’بھارت گلیسی‘ سے خطاب میں یہ بات کہی۔ انہوں نے ایسے دن جبکہ لوک سبھا نے تلنگانہ بل منظور کرلیا، کہا کہ آج ہمارے سیما آندھرا اور تلنگانہ کے بھائیوں کو کانگریس کی دی گئی تکلیف کی وجہ سے تسلی کی ضرورت ہے، لیکن ان کے (سونیا ، راہول) پاس ان لوگوں سے دلاسہ کے دو بول بولنے کا بھی وقت نہیں ہے۔ یہ یاد دہانی کراتے ہوئے کہ آندھراپردیش میں کانگریس کی فتح نے اسے 2009 ء میں مرکز میں حکومت تشکیل دینے میں مدد کی، مودی نے کہا کہ آج جب آندھراپردیش کے عوام مشکل میں ہیں ،
کانگریس قائدین ان سے رابطہ کے موڈ میں نہیں ہے۔ راہول کو ان کے خواتین کو بااختیار بنانے کے پسندیدہ موضوع پر ہدف تنقید بناتے ہوئے مودی نے کہا کہ یہ مہانوبھو یہاں (کرناٹک) آئے تھے اور خواتین کیلئے اپنی فکرمندی کا اظہار کیا۔ اگر آپ خواتین کے تعلق سے اس قدر فکر مند ہیں تو افراط زر کو گھٹائیے تاکہ ہماری ماؤں اور بہنوں کو راحت ملے۔ دہلی میں خواتین کے خلاف تشدد کے بڑھتے معاملوں کیلئے کانگریس کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے مودی نے کہا کہ آپ نے دہلی کو عصمت ریزی کا دارالحکومت بنا ڈالا اور اس کی وجہ سے ہندوستان کی بدنامی ہورہی ہے۔
تلنگانہ کے بعد گورکھا لینڈ کا مطالبہ
کولکتہ ۔ 18 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) تلنگانہ بل کی آج لوک سبھا میں منظوری کے ساتھ جی جے ایم نے گورکھا لینڈ کا مطالبہ کرتے ہوئے مرکز سے اپیل کی کہ مغربی بنگال کے اعتراض کے باوجود علحدہ ریاست کی تشکیل کیلئے یکطرفہ فیصلہ کیا جائے۔ گورکھا جن مکتی مورچہ کے سربراہ بمل گرونگ نے فیس بک پر پیام میں کہا کہ ’’ہم اب مرکز سے درخواست کریں گے کہ علحدہ گورکھا لینڈ کیلئے منصفانہ مطالبے پر کسی طرح غور کیا جائے ۔ تلنگانہ بل کو آج کی منظوری واضح کردیتی ہے کہ ریاست کی آمادگی اس کی تقسیم کیلئے ضروری نہیں ہوتی، جو ایسی حقیقی ہے جس کا ہم طویل عرصہ سے اعادہ کرتے آئے ہیں۔ گرونگ نے کہا کہ تلنگانہ بل کی منظوری نے ثابت کیا کہ چھوٹی ریاستوںکی تشکیل کے مخالفین کا استدلال غلط ہے۔