سروجنی ہاسپٹل میں آپریشن کے دوران بینائی کی محرومی پر وزیر صحت کا غیر اطمینان بخش جواب
حیدرآباد۔30ڈسمبر (سیاست نیوز) کانگریس ارکان قانون ساز کونسل نے آج سروجنی دیوی آئی ہاسپٹل میں آنکھوں کے آپریشن کے دوران مریضوں کی بینائی چلے جانے کے مسئلہ پر اٹھائے گئے سوال پر ریاستی وزیر صحت مسٹر سی لکشما ریڈی کی جانب سے غیر اطمینان بخش جواب دیئے جانے کے خلاف بطور احتجاج واک آؤٹ کردیا۔ قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل جناب محمد علی شبیرکے علاوہ مسٹر ایم رنگا ریڈی ‘ مسٹر پی سدھاکر ریڈی اور ٹی آر ایس رکن قانون ساز کونسل مسٹر پاٹوری سدھاکر نے حکومت سے استفسار کیا تھا کہ کیا سروجنی دیوی آئی ہاسپٹل میں 7جولائی کو ہوئے 7آپریشن کے سبب مریضوں کی بینائی چلی گئی ہے؟ اور کیا اس واقعہ کیلئے دواخانہ کا غیر ذمہ دار عملہ اور ان کا رویہ ہے؟ ارکان قانون ساز کونسل نے استفسار کیا کہ کیا ان ڈاکٹرس کے خلاف اس سنگین لاپرواہی پر کاروائی کی گئی ہے یا پھر واقعہ کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔ ریاستی وزیر صحت مسٹر سی لکشما ریڈی نے ان ارکان قانون ساز کونسل کے وقفہ سوالات میں اٹھائے گئے سوالات کے جواب میں کہا کہ ان مریضوں کی بینائی مکمل طور پر نہیں گئی ہے بلکہ ان کی صرف ایک آنکھ کی بینائی متاثر ہوئی ہے جس کا آپریشن کیا گیا۔ ان کے اس جواب کے ساتھ ہی ارکان قانون ساز کونسل نے ہنگامہ شروع کرتے ہوئے احتجاج کیا اور کہا کہ ایک آنکھ کی بینائی کے چلے جانے کو کیا بینائی جانا نہیں کہتے؟ ریاستی وزیر صحت نے کہا کہ مریض نابینا نہیں ہوئے ہیں بلکہ ان کی دوسری آنکھ معمول کے مطابق کام کررہی ہے۔ ریاستی وزیر صحت کی جانب سے 7مریضوں کی آنکھ کی بینائی جانے کے الزام کو مسترد کئے جانے پر اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا۔ وزیر صحت نے بتایا کہ سروجنی دیوی آئی ہاسپٹل میں ہوئے ان آپریشن کے سبب مریضوں کے متاثر ہونے کی وجہ آلودہ رنجر سولیوشن کا استعمال بتاتے ہوئے کہا کہ اس سلسلہ میں 23اگسٹ کو مسٹر یوسف بدر منیجنگ ڈائریکٹر حسیب فارماسیٹکلس کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا گیا ۔ اور یہ مقدمہ عدالت میں زیر دوراں ہے۔ اپوزیشن ارکان قانون ساز کونسل نے ڈاکٹرس کے خلاف عدم کاروائی کا جواز پیش کرنے کے متعلق اصرار کرنے لگے لیکن حکومت کی جانب سے عدم اطمینان بخش جواب کے سبب بطور احتجاج جناب محمد علی شبیر کی قیادت میں کانگریس نے ایوان سے واک آؤٹ کا اعلان کردیا اور باہر چلے گئے۔ ریاستی وزیر نے بتایا کہ متاثرہ مریضوں کو مزید کوئی اثرات نہ ہوں ان کیلئے بہتر سے بہتر علاج کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔