ترقی و تعمیر نو میں بھی اہم رول ،پارٹی میں تلگودیشم قائدین کی شمولیت کا سلسلہ جاری :چندرا شیکھر راؤ کا خطاب
حیدرآباد۔/28فبروری، ( سیاست نیوز ) پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منظوری کے ساتھ ہی تلگودیشم سے تلنگانہ قائدین کی ٹی آر ایس میں شمولیت کا آغاز ہوچکا ہے۔ ضلع رنگاریڈی سے تعلق رکھنے والے تلگودیشم کے دو ارکان اسمبلی اور ایک رکن قانون ساز کونسل نے آج اپنے حامیوں کے ساتھ ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی۔ ضلع عادل آباد سے تعلق رکھنے والے تلگودیشم کے رکن اسمبلی جی نگیش ٹی آر ایس سے ربط میں ہیں اور توقع ہے کہ بہت جلد شمولیت اختیار کریں گے۔ رنگاریڈی میں چیوڑلہ کے رکن اسمبلی کے ایس رتنم، رکن قانون ساز کونسل نریندر ریڈی اور رنگاریڈی ضلع تلگودیشم کے صدر اور تانڈور کے رکن اسمبلی مہیندر ریڈی نے آج تلنگانہ بھون پہونچ کر ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی۔ صدر ٹی آر ایس کے چندر شیکھر راؤ نے ان قائدین کا پارٹی میں استقبال کیا اور تلنگانہ عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی تکمیل کا عہد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع رنگاریڈی کی ترقی کے ساتھ ساتھ کمزور طبقات اور غریبوں کی فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ مرکوز کی جائے گی۔ انہوں نے تلگودیشم قائدین کو پارٹی کا کھنڈوا پہنا کر استقبال کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چندر شیکھر راؤ نے کانگریس میں انضمام کا حوالہ دیئے بغیر انضمام سے متعلق اطلاعات کی یہ کہتے ہوئے نفی کی کہ نئی ریاست کی تعمیر نو میں ٹی آر ایس اہم رول ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد عوام کی توقعات میں اضافہ ہوچکا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ ٹی آر ایس اور اس کے قائدین کی ذمہ داریاں بڑھ چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علحدہ ریاست کے حصول کے بعد ٹی آر ایس کی ذمہ داری ختم نہیں ہوجاتی۔ جس طرح جدوجہد کے ذریعہ تلنگانہ حاصل کیا گیا اسی جذبہ کے ساتھ ہمیں تلنگانہ کی ترقی اور تعمیر نو کی مساعی کرنی چاہیئے۔ انہوں نے پارٹی قائدین اور کارکنوں پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داری نبھانے کیلئے تیار ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان، طلباء اور بیروزگار نوجوان نئی ریاست کے ساتھ کئی امیدیں وابستہ کئے ہوئے ہیں۔ کے سی آر نے واضح کیا کہ نئی تلنگانہ ریاست میں بیروزگاری کیلئے کوئی جگہ نہیں ہوگی اور حکومت بیروزگاری کے خاتمہ کیلئے خصوصی حکمت عملی تیار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی ہمہ جہتی ترقی کیلئے مضبوط قیادت کی ضرورت ہے اور ہم تمام کو مل کر اس کیلئے 24گھنٹے کام کرنا ہوگا۔پسماندہ طبقات کی ترقی سے متعلق ترجیحات کا ذکر کرتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ غریب اور کمزور طبقات سے تعلق رکھنے والوں کیلئے مکانات کی اسکیم شروع کی جائے گی اور انہیں جھونپڑیوں سے نکال کر مکانات منتقل کیا جائے گا۔انہوں نے وعدہ کیا کہ تلنگانہ ریاست میں 125 گز اراضی پر تمام سہولیات سے آراستہ مکان مختص کئے جائیں گے۔ تمام علاقوں میں یکساں ترقی کی مساعی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہر گریجن علاقہ کو گرام پنچایت کا درجہ دیا جائے گا اور درج فہرست قبائل کو وعدہ کے مطابق 12فیصد تحفظات فراہم کئے جائیں گے۔
تلنگانہ ریاست میں غریبوں کیلئے مفت تعلیم سے متعلق اپنے وعدہ کا اعادہ کرتے ہوئے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ سرکاری مدارس قائم کئے جائیں گے اور خواندگی کی شرح میں اضافہ کے اقدامات پر توجہ دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ مرکزی نصاب کی تعلیم بھی غریبوں کو مفت فراہم کی جائے گی۔ کے سی آر نے کہاکہ موجودہ حکومت نے غریبوں کو مفت علاج کی سہولتیں فراہم نہیں کی ہیں لہذا تلنگانہ حکومت میں ہر ضلع میں نمس کی طرز پر سوپر اسپیشالیٹی ہاسپٹلس قائم کئے جائیں گے۔ کسی بھی غریب کو علاج کیلئے حیدرآباد آنے کی ضرورت نہیں، ہر منڈل میں پرائمری ہیلت سنٹرس قائم کئے جائیں گے۔کے سی آر نے معذوروں کیلئے ماہانہ 1500روپئے اور بیواؤں کیلئے ماہانہ 1000روپئے وظیفہ فراہم کرنے کا تیقن دیا۔ ہر اسمبلی حلقہ میں غریبوں کو مفت اراضی تقسیم کی جائے گی۔