تلنگانہ شہداء کو 10 لاکھ کی امداد، افراد خاندان کو ممکنہ مدد کا تیقن

حیدرآباد ۔ 26 ستمبر (سیاست نیوز) وزیرداخلہ ریاست تلنگانہ مسٹر این نرسمہاریڈی نے سال 1969 اور سال 2001ء میں حصول تلنگانہ کے مطالبہ پر کی گئی جدوجہد کے دوران اپنی جان کی قربانی دینے والے شہیدان تلنگانہ کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے افراد خاندان کو فی کس 10 لاکھ روپئے کی مالی امداد کے چیکس حکومت کی جانب سے پیش کئے۔ آج یہاں سکریٹریٹ میں مالی امداد کے چیکس کی حوالگی کے فوری بعد اپنے چیمبر میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ حصول تلنگانہ جدوجہد میں اپنی جان کی قربانی دینے والے شہیدان تلنگانہ کے افراد خاندان کی ہر لحاظ سے حکومت تلنگانہ مدد کرے گی۔ ان شہیدان تلنگانہ کے افراد خاندان کو رہنے کیلئے مکان نہ ہو تو انہیں گھر کے علاوہ کوئی فرد ملازمت کیلئے اہل ہو تو اسے باقاعدہ طور پر حکومت ملازمت فراہم کرے گی اور کسان طبقہ سے تعلق رکھنے والوں کو تین ایکڑ اراضی فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سال 1969ء اور سال 2001ء سے تلنگانہ کے حصول تک تلنگانہ کے نام پر اپنی قربانی دینے والے شہیدان تلنگانہ کے افراد خاندان کی تفصیلات حاصل کرکے انہیں مالی امداد فراہم کرنے کے اقدامات کررہی ہے۔ وزیر موصوف نے شہیدان تلنگانہ کے افراد خاندان سے مکمل تفصیلات متعلقہ سپرنٹنڈنٹس آف پولیس کو پیش کرکے مالی امداد حاصل کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ تلنگانہ جہدکاروں کے خلاف سابق حکومتوں کی جانب سے درج کردہ مقدمات سے دستبرداری اختیار کی جائے گی۔ مسٹر این نرسمہاریڈی نے اس بات کا انکشاف کیا کہ ان کے خلاف بھی ریلوے کے کیسیس درج ہیں اور لوک عدالتوں میں بعض مقدمات سے دستبرداری اختیار کی جارہی ہے جبکہ ریلوے کی جانب سے درج کردہ مقدمات سے دستبرداری اختیار کرنے کیلئے مرکزی حکومت سے بات چیت جاری ہے۔ اخباری نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیرداخلہ نے بتایا کہ 27 ستمبر کو شہر میں گنیش وسرجن جلوس کے پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر انتظامات کئے گئے ہیں۔ گنیش جلوس کے تمام راستوں پر سی سی کیمروں کے ذریعہ سخت نگرانی کی جارہی ہے اور کوئی ٹریفک مسائل پیدا نہ ہونے کیلئے ٹریفک کے رخ کو بھی دوسری طرف موڑ دیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جلوس کے راستوں پر جگہ جگہ پانی کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے گئے۔ کوئی  ناخوشگوار واقعات پیش نہ آنے کیلئے وسیع پیمانے پر پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔ وزیرداخلہ نے اخباری نمائندوں کے مزید سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ورنگل میں گذشتہ دنوں پیش آئے انتہاء پسندوں کے انکاونٹر واقعہ کے تعلق سے اب حکومت اپنا بیان دے چکی ہے۔ لہٰذا اس سلسلہ میں مزید کچھ کہنا مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر کسی کو احتجاج و جدوجہد کرنے کا مکمل حق حاصل ہے اور کسی کو احتجاج کرنے سے ہرگز روکا نہیں جائے گا۔ تاہم احتیاطی اقدامات ضرور کئے جائیں گے۔