حیدرآباد۔ 23 ۔ نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ راشٹرا سمیتی 26 نومبر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے سرمائی سیشن میں تلنگانہ کے مسائل پر شدت سے احتجاج کرے گی۔ ٹی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ کا اجلاس آج چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ جس میں تلنگانہ کو درپیش مسائل اور خاص طور پر فنڈس کی اجرائی میں مرکز کی جانب سے ناانصافی جیسے امور کا جائزہ لیا گیا۔ ارکان پارلیمنٹ کو چیف منسٹر نے ہدایت دی کہ وہ سرمائی سیشن میں شدت کے ساتھ ریاست کے مسائل پیش کریں اور مرکز پر دباؤ بنایا جائے کہ وہ دوسرے ریاستوں کی طرح تلنگانہ کے ساتھ مکمل انصاف کرے۔ سرمائی سیشن کیلئے پارٹی کی حکمت عملی کو قطعیت دی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر نے پارلیمنٹ سیشن میں اٹھائے جانے والے مسائل کی نشاندہی کی اور اس سلسلہ میں ارکان پارلیمنٹ کی رہنمائی کی۔ انہوں نے پراجکٹس کی منظوری اور بجٹ کی اجرائی میں تلنگانہ کے ساتھ کی گئی ناانصافیوں کی تفصیلات پیش کی ۔ہائیکورٹ کی تقسیم، قومی شاہراہوں کی تعمیر اور مختلف پراجکٹس کو قومی پراجکٹس کا درجہ دینے جیسے مسائل پارلیمنٹ میں اٹھائے جائیں گے ۔ مرکز نے حال ہی میں ہاؤزنگ اسکیم کے تحت آندھراپردیش کو ایک لاکھ 90 ہزار مکانات الاٹ کئے جبکہ تلنگانہ کو صرف 10,000 مکانات ہی الاٹ کئے گئے۔ ٹی آر ایس ارکان پارلیمنٹ کو مرکز میں زیر التواء مسائل پر مبنی نوٹ حوالے کیا گیا ہے۔ بعد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر کیشو راؤ ، جتیندر ریڈی اور ونود کمار نے کہا کہ تلنگانہ کو درپیش مسائل پر مرکزی حکومت سے سخت احتجاج کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تنظیم جدید سے متعلق قانون میںتلنگانہ کو جو تیقنات دیئے گئے تھے، ان کی تکمیل کیلئے مرکز پر دباؤ بنایا جائے گا۔ ہائیکورٹ کی تقسیم میں تاخیر اور پراناہیتا چیوڑلہ پراجکٹ کو قومی پراجکٹ کا درجہ دینے کے وعدہ کی عدم تکمیل پر ٹی آر ایس ارکان حکومت سے نمائندگی کریں گے ۔